پانچ طالبان قیدیوں کے بدلے امریکی فوجی کی رہائی

31 مئ 2014
پانچ سال تک طالبان کی قید میں رہنے والے امریکی فوجی سرجنٹ بو برگ داہل کی تصویر۔ فوٹو اے ایف پی
پانچ سال تک طالبان کی قید میں رہنے والے امریکی فوجی سرجنٹ بو برگ داہل کی تصویر۔ فوٹو اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی صدر بارک اوباما نے کہا ہے کہ طالبان نے پانچ سال سے قید میں موجود امریکی فوجی کو رہا کردیا ہے اور اب وہ امریکا کی تحویل میں ہے۔

سرجنٹ بو برگ داہل کی رہائی کے بعد کیوبا کی گوانتا ناموبے جیل میں امریکی قید میں موجود پانچ طالبان قیدیوں کو بھی رہا کردیا جائے گا جنہیں قطر کے حوالے کیا جائے گا۔

برگ داہل کی رہائی امریکا اور طالبان کے درمیان مہینوں سے جاری گفتگو میں ثالث کا کردار ادا کرنے والے قطر کے ذریعے ممکن ہوئی۔

حکام کے مطابق خصوصی امریکی افواج نے فوجی کا بغیر کسی اشتعال انگیز کارروائی کے مشرقی افغانستان میں تبادلہ کیا گیا جہاں ان کی حالت بہتر بتائی جاتی ہے۔

ایداہو سے تعلق رکھنے والے برگ داہل اب تک افغان جنگ میں گمشدہ واحد امریکی فوجی تھے جن کو امریکا سے آںے کے دو ماہ بعد نامعلوم حالات میں 30 جون 2009 کو شدت پسندوں نے مشرقی افغانستان سے اغوا کر لیا تھا۔

اوباما نے ایک بیان میں کہاکہ آج امریکی عوام پانچ سال تک قید میں رہنے والے بو برگ دہل کو مک میں خوش آمدید کہنے پر انتہائی خوشی محسوس کریں گے۔

امریکی صدر نے فوجی کی رہائی میں کردار ادا کرنے پر قطر خصوصاً امیر قطر اور افغان حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا۔

دوسری جانب امریکی وزیر دفاع چک ہیگل نے ایک بیان جاری کیا تھا تھا انہوں نے امریکی کانگریس کو گوانتانامو کے پانچ قیدیوں کو قطر حوالے کرنے کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔

ہیگل نے کہا تھا کہ امرکا قطر سے مسلسل رابطے میں ہے تاکہ تمام سیکورٹی اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے اور ساتھ ساتھ یہ بات بھی یقینی بنائی جائے کہ امریکی سیکورٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں