اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے تحفظ پاکستان بل 2014 منظور کرنے کی سفارش کردی ہے۔

بل کے مطابق 15 گریڈ کا پولیس افسر موقع کی مناسبت سے گولی چلانے کا حکم دے سکے گا۔

ڈان نیوز کے مطابق قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس طلحہ محمود کی صدارت میں بدھ کو اسلام آباد میں منعقد ہوا جس میں تحفظ پاکستان بل 2014 کی منظور کرنے کی سفارش کر دی گئی۔

اراکین کمیٹی کی جانب سے بل کے غلط استعمال ہونے کے اعتراض پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا تھا کہ یہ بدلا ہوا پاکستان ہے، ماضی میں عدلیہ آزاد نہیں تھی جس کی وجہ سے قانون کا غلط استعمال ہوتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد عدلیہ اور میڈیا کے ہوتے ہوئے قانون کا غلط استعمال کیسے ہوسکتا ہے۔

پرویز رشید کا کہنا تھا کہ آج کے جرائم سے نمٹنے کے لیے قوانین موجود نہیں، پی پی او بل کسی فرد کے فائدے کے لیے نہیں بنا ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہمیں مزید نئے قوانین بنانے چاہئیں۔

چیرمین کمیٹی طلحہ محمود کا کہنا تھا کہ لاہور واقعے میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا گیا، ہمیں دیکھنا ہو گا کہ بل سیاسی مقاصد کیلے استعمال تو نہیں ہو گا۔

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سینیٹر طاہر مشہدی نے بل پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بل عوام کی زندگی اور عزت کا تحفظ نہیں کرتا۔

مشہدی نے کہا کہ کیا گارنٹی ہے کہ بل عوام اور اپوزیشن کے خلاف استعمال نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے قوانین اپوزیشن کے خلاف استعمال ہوتے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں