خیبر پختونخوا حکومت کا 'معدنی پالیسی 2014' کا اعلان

اپ ڈیٹ 08 جولائ 2014
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان مقامی ہوٹل میں خیبر پختونخواہ میں معدنی پالیسی 2014 کے اعلان کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں ساتھ ہی وزیر اعلٰی (کے پی) پرویز خٹک بھی موجود ہیں۔ فوٹو۔۔آئی این پی۔۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان مقامی ہوٹل میں خیبر پختونخواہ میں معدنی پالیسی 2014 کے اعلان کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں ساتھ ہی وزیر اعلٰی (کے پی) پرویز خٹک بھی موجود ہیں۔ فوٹو۔۔آئی این پی۔۔
آئی این پی فوٹو۔۔۔
آئی این پی فوٹو۔۔۔

اسلام آباد: صوبہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے پیر کو پاکستان کی پہلی 'معدنی پالیسی 2014 'کا اعلان کر دیا ہے۔

شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ صوبائی حکومت کی معدنی پالیسی کا مقصد انسانی ترقی کے لیے تمام وسائل استعمال کرنا اور ساتھ ہی معدنی شعبے میں مقامی اور غیر مقامی سرمایہ کاروں کو متوجہ کرنا ہے۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے کہا کہ معدنی شعبے کو فعل کرنا ہمارا اولین ہدف ہے جس سے صوبائی آمدنی میں اضافہ ہو گا، غیر ملکی کرنسی کی آمدنی، روزگار کے مواقع حاصل ہوں گے اور یہ سماجی اور طب کے انفراسٹریکچر کے لیے مددگار ہو گا۔

عمران خان نے کہا کہ صوبائی حکومت نے پہلے ہی صحت اور تعلیم کے شعبوں کے بجٹ میں اضافہ کیا ہے جبکہ معدنی پالیسی صوبائی حکومت کی طویل مدتی پالیسی ہو گی۔

انہوں نے اگلے چار سال کے اندر اندر ایک ارب درخت لگانے کا دعوٰی کیا، جبکہ ٹمبر مافیا کی رقم حکومت صوبے میں درخت پلانٹیشن کے لیے استعمال کرے گی۔

اس سے پہلے وزیر اعلٰی خیبر پختونخوا، پرویز خٹک نے کہا کہ صوبہ قیمتی دھاتی معدنیات اور قیمتی اور نیم قیمتی پتھر سمیت وسیع معدنی وسائل سے مالامال ہے۔

انہوں نے کہا معدنی پالیسی کا مقصد خیبر پختونخواہ کی معدنی صنعت کو مزید ترقی دینا ہے، جس سے کاروباری ماحول پیدا ہو گا اور صوبے کے عوام کو فائدہ پہنچے گا، انہوں نے کہا کہ یہ پالیسی ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے پیغام ہے کہ خیبر پختونخواہ کاربار کے لیے کھلا ہوا ہے۔

صوبائی وزیر برائے معدنی ترقی ضیا اللہ آفریدی نے کہا کہ وزارت نےمعدنیات ایکٹ 1948 کے حوالے سے قانون سازی کے لیے ایک مسودہ تیار کیا ہے، جسے منظوری کے لیے جلد ہی صوبائی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت صوبے میں کان کنی کے آپریشنز کو انوائرنمنٹ پروٹیکشن ایجنسی (ای پی اے) کی منظوری کے بعد شروع کر دے گی۔

ماہر ارضیات کے مطابق،صوبہ خیبر پختونخوا معدنی ذخائر سے مالا مال ہے یہاں کرومیم، تانبے، سونا، لوہا، سیسہ، مینگنیج، چاندی، کوئلہ، ڈولومائٹ، جپسم، چونا پتھر، ماربل، گرینائٹ نمک اور دوسری دھاتی اور غیر دھاتی معدنیات کے وسیع ذخائر موجود ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں