کارکن کی ہلاکت کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں، قادری

اپ ڈیٹ 09 اگست 2014
سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہرالقادری۔۔۔فائل فوٹو
سربراہ پاکستان عوامی تحریک طاہرالقادری۔۔۔فائل فوٹو

لاہور: پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے کارکنوں نے ماڈل ٹائون میں پولیس کا حصار توڑ دیا اور منہاج القران سیکریٹریٹ کے گرد لگائی جانے والی روکاوٹیں ہٹا دیں جبکہ کنٹینرز ہٹانے کی بھی کو شش کی گئی۔

واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک کے ڈنڈا بردار کارکن کافی دیر سے سیکریٹریٹ کے گرد جمع ہو رہے تھے البتہ شام کے اوقات میں ڈنڈا بردار کارکنوں نے سائن بورڈز توڑنے شروع کر دیئے جنہیں دیکھ کر پولیس اہلکار بھی اس مقام سے پیچھے ہٹ گئے۔

کارکنان کو منتشر کرنے کی کوشش میں پولیس سے ان کا تصادم بھی ہوا جس میں پی اے ٹی کے کارکنوں نے پولیس اہلکاروں پر پتھرائو کیا۔

پولیس جانب سے پی اے ٹی کے مشتعل کارکنوں پر آنسو گیس کے شیل بھی فائر کیے گئے جس متعدد کارکنان کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی جبکہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں کے پتھرائو سے پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

پولیس کی جانب سے چند افراد کو حراست میں بھی لیا گیا جن کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ افراد پی اے ٹی کے کارکن ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ ان افراد سے کنچے اور پتھر برآمد ہوئے ہیں، جن کو پولیس پر پتھرائو کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

اس حوالے سے پی اے ٹی کے رہنما قاضی فیض کا کہنا تھا کہ کارکنوں نے چوڑیاں نہیں پہن رکھیں لیکن ہم پر امن لوگ ہیں احتجاج کے دوران پرامن ہی رہیں گے۔

قاضی فیض کا کہنا تھا کہ حکومت پورے ملک میں کارکنوں پر دبائو ڈال رہی، حکومت عوام کے حقوق سے نہ کھیلے۔

دوسری جانب ڈی آئی جی آپریشنز لاہور حیدر اشرف کا کہنا تھا کہ راستے ہر حال میں بند رکھے جائیں گے، حالات کنٹرول کرنے کے لیے ماڈل ٹائون میں پولیس کی مزید نفری طلب کر لی ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے کارکنوں نے پنجاب کے ایک اور شہر خوشاب میں پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا، اس حملے میں مشتعل افراد نے تھانے میں تھوڑ پھوڑ کرنے کے ساتھ ساتھ احاطے میں کھڑی موبائل وین کو بھی نذر آتش کر دیا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل پنجاب کے ہی شہر گوجرہ میں بھی پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان کا پولیس سے تصادم ہو چکا ہے۔


طاہر القادری کی گرفتاری کے احکامات جاری


ڈان نیوز کے مطابق پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کو گرفتار کرنےکے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں۔

یہ احکامات پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے جاری کیے ہیں۔

علاوہ ازیں پاکستان عوامی تحریک کے رہنما کا نام ای سی ایل ( ایگزٹ کنٹرول لسٹ) میں ڈالنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

دوسری جانب رہنما پاکستان عوامی تحریک رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کی گرفتاری کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی، ہزاروں کارکنوں کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے، پی اےٹی کے قائد کی گرفتاری کی کوشش پر ہر گلی کو میدان جنگ بنا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ایسا کونسا جرم کیا ہے جس پر ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

رحیق عباسی نے کہا کہ ہم پر ہونے والے ظلم کو پوری قوم دیکھ رہی ہے۔


طاہر القادری کا مقدر اب جیل کی سلاخیں ہیں،وزیر قانون پنجاب


پنجاب کے وزیر قانون رانا مشہود کا کہنا تھا کہ پولیس پر حملے کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے، پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے کارکنوں کے خلاف کریک ڈائون شروع کر دیا ہے، ابھی تک ہم نے مثالی صبر کا مظاہرہ کیا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ طاہر القادری کا مقدر اب جیل کی سلاخیں ہیں، اب ان کے خلاف دہشت گردی کا مقدمہ کیا جائے گا ان پر بغاوت کا مقدمہ پہلے ہی درج ہے، ان کو اب عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رانا مشہود کا کہنا تھا کہ جو شخص اداروں، آئین اور قانون کو نہیں مانتا اس کی پاکستان میں کوئی جگہ نہیں، عوامی تحریک نے پنجاب کے 7اضلاع میں حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ جن لوگوں نے پولیس پر ہاتھ اٹھایا ان سب کو گرفتار کیا جائے گا،پولیس طاہر القادری کی فورس کو امن برباد کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی،تصادم کے نتیجہ میں 7 پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔


کارکنان رہائش گاہ اورسیکریٹریٹ کی حفاظت کررہےہیں،طاہرالقادری


پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ پاکستان کی عوام اصل جمہوریت چاہتے ہیں، عوام اپنا حق، جان و مال کی حفاظت چاہتے ہیں۔

منہاج القران سیکریٹریٹ کے باہر رات گئے پریس کانفرنس کے دوران طاہر القادری نے کہا کہ پولیس کےکریک ڈاؤن میں ایک کارکن جاں بحق،6زخمی ہوئے، پولیس منہاج القرآن سیکریٹریٹ کو قبضے میں لینا چاہتی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ ظلم وبربریت کااقدام وزیراعلیٰ پنجاب کےحکم پرہوا، پولیس نے ہمارے کارکنان بشمول خواتین پر تشددکیا، پورے پنجاب میں کارکنان کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس نے ہمارے کارکنان کو گھروں سے پکڑ کر گرفتار کیا۔

طاہرالقادری نے مزید بتایا کہ پُرامن کارکنوں کےپاس کسی قسم کاکوئی اسلحہ نہیں تھا، پولیس نے عوامی تحریک کے کارکنوں پر شدید تشدد کیا۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس عوامی تحریک کےپُرامن کارکنوں کوتشددکانشانہ بنارہی ہے، پولیس نےمرنے والوں کےساتھیوں کےخلاف مقدمات درج کئے، نامزد افراد کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوسکا

پی اے ٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کو گارنٹی دیتا ہوں یوم شہداء کو کوئی غیرقانونی کام نہیں ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اب شہباز شریف 14 کے بجائے 15 کارکنان کے قاتل ہو گئے ہیں، یوم شہداء ہر صورت میں کیا جائے گا، اس لیے لاہور آنے والے کارکنان کے قافلے کسی جگہ نہ رکیں اور ہر رکاوٹ کو گرا دیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

DR HASNAIN Aug 09, 2014 07:41am
PEOPLES OF PAKISTAN WISH DESIRE HOPE AND REQUEST PAKISTAN ARMY TO STOP TERRORISM BY PM CM PUNJAB AND PUNJAB POLICE IMMEDIATELY. CHIEF EXECUTIVE ANTI EVIL AND TERRORISM INTERNATIONAL MOVEMENT OVERSEAS ? GOPY FORWARD UNO OIC UK UAE COUNTRIES