ہوسکتا ہے کہ آپ کے پاس متعدد جواز ہو جن کو بنیاد بنا کر آپ دوڑنے سے دور بھاگتے ہو مگر کیا آپ کو معلوم ہے یہ عادت صرف ایک کھیل نہیں بلکہ زندگی بدل سکتی ہے؟

نہیں ناں مگر یہی حقیقت ہے اور اس کو ثابت کرنے کے لیے یہ چند وجوہات یقیناً آپ کے لیے معلومات افزا ہونے کے ساتھ حیرت انگیز بھی ثابت ہوں گی۔

کیونکہ آپ کہیں بھی دوڑ سکتے ہیں۔

کینسر سے بچاﺅ

امریکن نینشل کینسر انسٹیٹوٹ کے مطابق اس بات کے ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ جسمانی طور پر متحرک افراد میں بریسٹ اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ عادت پھیپھڑوں اور مثانے کے سرطان سے بھی تحفط دینے میں مدد دیتی ہے۔

نئے دوست بنانا

کیا آپ اندازہ کرسکتے ہیں جب آپ اپنے پیروں کو دوڑنے کی زحمت دینا شروع کرتے ہیں تو آپ کو نئے دوست بھی ملتے ہیں، اگر آپ کسی گروپ میں دوڑنے کی کوشش کریں تو آپ بہت جلد اپنے ہم خیال افراد کے اندر ایک بہترین دوست تلاش کرہی لیں گے۔

کچھ وقت تنہا گزارنے کا موقع

اگر تو آپ دوست بنانے میں دلچسپی نہیں رکتے تو جوتوں کے تسمے کس کر دوڑنے سے آپ کو خود اپنے لیے وقت نکلانے اور تناﺅ بھرے ماحول سے کچھ دیر کی نجات کا موقع مل جائے گا۔

مقصد کا حصول

یہ بتانا مشکل ہے کہ کسی مقصد کو طے کرنا اور اسے حاصل کرنا کتنا زبردست ہوتا ہے، اگر آپ ہمیشہ سے دوڑنا چاہتے تھے چاہے اپنے گھر کے ارگرد ہی چکر لگانا چاہتے ہو تو اس مقصد کے حصول کو عادت بنالینا زندگی میں نئی خوشی کا باعث بنے گا۔

طویل زندگی

یہ بات تو طبی سائنس میں بھی ثابت ہوچکی ہے کہ دوڑنے کی عادت زندگی کی مدت میں تین سال تک کا اضافہ کردیتی ہے، یہ دعویٰ امریکہ کی آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی نے پندرہ سالہ تحقیق کے بعد گزشتہ مہینے یعنی جولائی میں ہی کیا، اور اس کے مطابق طویل فاصلے تک محض چند منٹ کی جوگنگ بھی زندگی کو طول دیتی ہے۔

کیلیوریز کو جلانا

کیا آپ کو معلوم ہے کہ موٹاپے میں کمی کے خواہشمند افراد کے لیے دوڑنا سب سے بہترین طریقہ کار ہے کیونکہ یہ کیلیوریز کی بڑی مقدار کو جلاتا ہے، درحقیقت چہل قدمی کے مقابلے میں اتنے ہی فاصلے تک دوڑنا کیلیوریز کے جلنے کی مقدار میں پچاس فیصد تک اضافہ کردیتا ہے۔

مسکراہٹ

ورزش سے ہمارے دماغ میں اچھے یا خوشگوار مزاج کا سبب بننے والے کیمیکل خارج ہوتے ہیں اور دن بھر میں کچھ دیر کے لیے دوڑنا پورے دن کے لیے چہرے پر مسکراہٹ دوڑائے رکھنے کے لیے کافی ثابت ہوسکتا ہے۔

تیز دماغ

کوئی نئی زبان سیکھنا ہی عمر بڑھنے کے ساتھ دماغ کو تیز نہیں بناتا ہے، بلکہ ایڈنبرگ یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی طور پر متحرک رہنا دماغی تنزلی کے خطرے کو روکنے کے لیے زیادہ موثر ہے۔

اچھی نیند

کیا آپ کو معلوم ہے کہ دن بھر میں محض دس منٹ دوڑنے والے افراد بیٹھے رہنے کے عادی لوگوں کے مقابلے میں زیادہ میٹھی نیند کے مزے لوٹتے ہیں؟ کم از کم امریکی نینشل سلیپ فاﺅنڈیشن کی تحقیق میں تو یہی دعویٰ سامنے آیا ہے۔

زیادہ توانائی کا احساس

ہوسکتا ہے کہ آپ کو لگتا ہو کہ دوڑنے سے آپ دن بھر کے لیے تھکان کا شکار ہوجائیں گے مگر جارجیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جسمانی سرگرمیاں آپ کو جسمانی طور پر زیادہ توانائی کا حامل بنادیتی ہیں۔

دل کی بہتر صحت

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن نے امراض قلب سے تحفظ کے لیے چالیس منٹ کی معتدل سرگرمیوں کی سفارش کررکھی ہے، اگر ہفتے میں تین سے چار بار آپ دوڑنے کو عادت بنالیں تو اس سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کو قدرتی طور پر کم رکھ کر خود کو دل کے موذی مرض سے بچاسکتے ہیں۔

سکون کا احساس

دوڑنے سے دماغ میں خارج ہونے والے کیمیکل کے باعث آپ کو شدید ذہنی تناﺅ سے بھی نجات ملتی ہے اور سکون محسوس ہونے لگتا ہے۔

باہر وقت گزارنے کا موقع

قدرت کے ساتھ کچھ اضافی وقت گزارنا آپ کو خوش باش، توانائی سے بھرپور اور پرسکون بناتا ہے۔

نئے مقامات دیکھنے کا موقع

دوڑنے کی عادت کی بدولت آپ کو اپنے ہی علاقے یا شہر کے نئے گوشے دیکھنے کا موقع ملتا ہے۔

ہڈیوں کا تحفظ

ورزش جیسے دوڑنا مضبوط اور صحت مند ہڈیوں کی کنجی ثابت ہوتا ہے اور یہ عادت جوڑوں کے مرض سے بھی بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔

نزلہ زکام سے بچاﺅ

کیا آپ کو معلوم ہے کہ ٹھنڈی ہوا میں دوڑنا آپ کو فلو جیسے تکلیف دہ مرض سے بچاتا ہے؟ ایک امریکی تحقیق کے مطابق معتدل مقدار میں ورزش جسمانی دفاعی نظام کو مضبوط بناتی ہے جس سے فلو کا سبب بننے والے وائرس سے تحفظ میں مدد ملتی ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

abid ali Mar 25, 2016 11:47pm
V v nice
Tariq Mar 26, 2016 03:53pm
Absolutely right i will start to jog from today thanks Dawwn