وزیراعظم سے آئی ایم ایف سربراہ کی ملاقات، عالمی ادارے کے ایک اور پروگرام پر گفتگو

اپ ڈیٹ 28 اپريل 2024
وزیراعظم شہبازشریف سے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائینز پر ملاقات کی— فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعظم شہبازشریف سے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائینز پر ملاقات کی— فوٹو: ڈان نیوز

سعودی عرب میں عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم شہباز شریف سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے ملاقات کی جہاں وزیر اعظم نے انہیں دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے پاکستان کے ایک اور آئی ایم ایف پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

وزیر اعظم شہباز شریف سے عالمی مالیاتی ادارے کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے آج عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائنز پر ملاقات کی۔

یہ شہباز شریف کے دوبارہ وزیر اعظم بننے کے بعد ان کی ایم ڈی آئی ایم ایف کے ساتھ پہلی ملاقات تھی، اس سے قبل دونوں کی آخری ملاقات جون 2023 میں پیرس میں سمٹ فار نیو گلوبل فنانشل پیکٹ کے دوران ہوئی تھی۔

وزیر اعظم نے گزشتہ سال آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ حاصل کرنے میں پاکستان کی حمایت پر کرسٹالینا جارجیوا کا شکریہ ادا کیا۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کا کل اجلاس متوقع ہے جس میں ایس بی اے کے تحت 1.1 ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط پاکستان کو دینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے پچھلے سال اسٹینڈ بائے ارینجمینٹ کے حوالے سے وزیراعظم کی قائدانہ کردار کو سراہا۔

وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو بتایا کہ ہماری حکومت پاکستان کی معیشت کو دوبارہ پٹڑی پر لانے کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔

انہوں نے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی سربراہی میں مالیاتی ٹیم کو اصلاحات نافذ کرنے، سخت مالیاتی نظم و ضبط یقینی بنانے اور ایسی دانشمندانہ پالیسیوں پر عمل کرنے کی ہدایت کی جو میکرو اکنامک استحکام اور پائیدار اقتصادی ترقی کو یقینی بنائیں۔

دونوں رہنماؤں نے پاکستان کے آئی ایم ایف کے ایک اور پروگرام میں داخل ہونے پر بھی تبادلہ خیال کیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ گزشتہ سال حاصل ہونے والے فوائد کو مستحکم کیا جائے تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار مثبت رہے۔

ایم ڈی آئی ایم ایف نے پاکستان کے ساتھ جاری پروگرام بشمول جائزے کے عمل کے بارے میں اپنے ادارے کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو ان کی سہولت کے مطابق دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

تبصرے (0) بند ہیں