کشمیری انتخابات کا بائیکاٹ کی کال کے ساتھ آغاز

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2014

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ریاستی انتخابات کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے جو 20 دسمبر تک پانچ مراحل میں مکمل ہوگا۔

اس موقع پر سخت سیکیورٹی کے ساتھ ووٹ ڈالنے کی شرح بھی 70 فیصد تک بتائی جا رہی ہے۔

انتخابی نتائج کا اعلان 23 دسمبر تک متوقع ہے، تاہم انتخابی عمل میں ہندوستان نواز جماعتیں ہی حصہ لے رہی ہیں۔

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی ریاستی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 87 ہے، پہلے مرحلے میں 15 نشستوں پر انتخابات ہوئے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کی ریاستی اسمبلی کی نشستوں کی تعداد 87 ہے، پہلے مرحلے میں 15 نشستوں پر انتخابات ہوئے ہیں۔
کشمیر کی 15 نشستوں کے لیے 10 لاکھ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کرنا تھا۔
کشمیر کی 15 نشستوں کے لیے 10 لاکھ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی کا استعمال کرنا تھا۔
یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے انتخابات کے بائیکاٹ کی اپیل بھی کی گئی تھی۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انتخابات میں پولنگ کی شرح 70 فیصد سے بھی زائد رہی ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انتخابات میں پولنگ کی شرح 70 فیصد سے بھی زائد رہی ہے۔
پاکستان اور ہندوستان کی سرحد کے قریب واقع حلقوں میں سخت سردی کے باوجود ووٹ ڈالے گئے، سرحدی علاقے اور لداخ میں بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت ہے۔
پاکستان اور ہندوستان کی سرحد کے قریب واقع حلقوں میں سخت سردی کے باوجود ووٹ ڈالے گئے، سرحدی علاقے اور لداخ میں بدھ مت کے ماننے والوں کی اکثریت ہے۔
کشمیر میں ریاستی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ میں 15حلقوں میں مختلف جماعتوں کی جانب سے 127 امیدوار کھڑے کئے گئے تھے۔
کشمیر میں ریاستی انتخابات کے لیے پہلے مرحلے کی پولنگ میں 15حلقوں میں مختلف جماعتوں کی جانب سے 127 امیدوار کھڑے کئے گئے تھے۔
ووٹرز کے لیے 1900 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے، انتخابات کے موقع پر ہزاروں سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات تھے۔
ووٹرز کے لیے 1900 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے، انتخابات کے موقع پر ہزاروں سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات تھے۔
انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان 23 دسمبر کو کیا جائے گا۔
انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان 23 دسمبر کو کیا جائے گا۔
سری نگر سے 20 کلومیٹر دور ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز اپنی باری کے منتظر۔
سری نگر سے 20 کلومیٹر دور ایک پولنگ اسٹیشن پر ووٹرز اپنی باری کے منتظر۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 12 سے زائد حریت پسند گروہ آزادی کی مسلح تحاریک چلا رہے ہیں۔
ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں 12 سے زائد حریت پسند گروہ آزادی کی مسلح تحاریک چلا رہے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے انتخابات کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہونے والے انتخابات کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے ہیں۔