سانحہ پشاور کے بعد آرمی پبلک اسکول آج سے کھل گیا

اپ ڈیٹ 12 جنوری 2015
جنرل راحیل شریف آرمی پبلک اسکول کے دورے کے موقع پر—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
جنرل راحیل شریف آرمی پبلک اسکول کے دورے کے موقع پر—۔ڈان نیوز اسکرین گریب
تصویر میں طالبان کے حملے کے دوسرے روز پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے باہر فوج کے جوان کھڑے ہوئے نظر آرہے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
تصویر میں طالبان کے حملے کے دوسرے روز پشاور کے آرمی پبلک اسکول کے باہر فوج کے جوان کھڑے ہوئے نظر آرہے ہیں—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

پشاور: موسم سرما کی تعطیلات ختم ہوتے ہی ملک بھر کے سرکاری و نجی اسکولوں کے ساتھ ساتھ گزشتہ ماہ تاریخ کی بدترین دہشت گردی کا شکار ہونے والا پشاور کا آرمی پبلک اسکول بھی آج بروز پیر کھل گیا ہے۔

پاکستان کی مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر ترجمان عاصم سلیم باجوہ کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اسکول میں منعقدہ تعزیتی تقریب میں شرکت کے لیے یہاں پہنچے، جہاں انھوں نے اسکول آنے والے بچوں کو خوش آمدید کہا۔

عاصم سلیم باجوہ کے مطابق اس موقع پر جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ تمام بچوں کے حوصلے بلند ہیں اور یہ قوم ناقابل شکست ہے۔

ترجمان کے مطابق اسکول اسمبلی کے موقع پر جنرل راحیل شریف اور ان کی اہلیہ نے بھی طلبہ کے ساتھ ترانہ پڑھا۔

آرمی چیف اسکول میں بچوں کے والدین سے بھی ملے۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

ڈان نیوز اسکرین گریب—۔
ڈان نیوز اسکرین گریب—۔

یاد رہے کہ 16 دسمبر کو پشاور کے آرمی پبلک اسکول پر کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) کے حملے کے نتیجے میں 132 بچوں سمیت 144 سے زائد افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اگرچہ آرمی پبلک اسکول کی انتظامیہ فی الوقت اسکول دوبارہ کھولنے کے حوالے سے تحفظات کا شکار تھی، تاہم عسکری انتظامیہ کا کہنا تھا کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور اسکول کی تعمیرِ نو اور بحالی کا کام بھی ہوچکا ہے ، لہذا بچے شیڈول کے مطابق اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز کر سکتے ہیں۔

اگرچہ آرمی پبلک اسکول آج 12 جنوری سے کھول دیا گیا ہے تاہم اسکول انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک تحریری بیان کے مطابق جمعہ 16 جنوری تک اسکول کے طلبہ و اساتذہ کی سائیکولوجیکل کاؤنسلنگ کی جائے گی اور پیر 19 جنوری سے تعلیمی سرگرمیوں کا باقاعدہ آغاز کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 8 جنوری کو تمام نجی و سرکاری اسکولوں کو 12 جنوری سے دوبارہ کھولنے کے احکامات جاری کیے تھے۔

پشاور حملے کے بعد خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر کے اسکولوں کی سیکیورٹی کو فول پروف بنانے کے لیے صوبائی حکومتوں کی جانب سے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور صرف ان اسکولوں کو اجازت نامے (این او سی) جاری کیے گئے ہیں جنھوں نے سیکیورٹی انتظامات جیسے اسکول کی دیواروں پر خاردار تار لگوانے، باؤنڈری والی کی تعمیر اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کی ہو۔

جبکہ جن اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے سیکیورٹی کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے تھے، انھیں این او سی جاری نہیں کیے گئے۔

دوسری جانب وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں فاٹا میں کل بروز منگل سے اسکولوں کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے خطے کے 5,686 رجسٹرڈ اسکولوں کے اساتذہ اور پولیٹیکل ایجنٹوں کو نوٹس جاری کردیئے گئے ہیں۔

عمران اور ریحام خان کو دورہ منسوخ کرنے کی ہدایت

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ آج پشاور کے آرمی پبلک اسکول کا دورہ کرنا چاہتے تھے، لیکن انہیں وہاں جانے سے روک دیا گیا۔

اپنے ٹوئٹر پیغام میں عمران خان نے کہا کہ ان کا ریحام خان اور پرویز خٹک کے ساتھ آرمی پبلک اسکول جانے کا ارادہ تھا لیکن انھیں آج اسکول کا دورہ منسوخ کرنے کی ہدایت کی گئی۔

تبصرے (2) بند ہیں

Waseem Jan 12, 2015 10:10am
We are very proud of Pakistan defense forces
حسین عبداللہ Jan 12, 2015 08:59pm
چیف صاحب کا شکریہ قوم کو ہرلمحے خود میدان میں حاضر ہوکر حوصلہ دیتے ہیں کاش سیاسی رہنما بھی کچھ حوصلہ کرلیتے کاش پارلیمنٹ عوام کو اپنی عوام سمجھے اور دل سے اس کے دکھ درد میں شریک ہو ہمارا اعتبار اس بناوٹی پارلیمنٹ سے اٹھتا جارہا ہے