ریاض: داعش (آئی ایس آئی ایس) کے سعودی عرب میں داخل ہونے کی کوششوں کو معدوم کرنے کے لیے اہم اقدامات شروع کر دیئے ہیں۔

سعودی عرب نے عراق کے ساتھ 966 کلومیٹر (600 میل ) طویل بارڈر پر سرحدی دیوار تعمیر کرنا شروع کر دی ہے۔

واضح رہے کہ داعش یا الدولۃ الاسلامیہ (آئی ایس آئی ایل) نے عراق اور شام کے وسیع رقبے پر قبضہ کیا ہوا ہے اور جون 2014 میں اس تنظیم کے سربراہ ابوبکر البغدادی نے خود ساختہ ’’خلافت ‘‘ کے قیام کا اعلان کیا تھا۔

برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں عراق کے ساتھ سرحد پر دیوار کی تعمیر کا معاملہ 2006 سے زیر غور تھا، اس وقت عراق میں خانہ جنگی عروج پر تھی، مگر اس پر عمل درآمد 2014 کے آخر میں شروع کر دیا ہے۔

مکہ اور مدینہ میں اسلام کی اہم ترین عبادت گاہوں پر قبضہ بھی داعش کے اہم مقاصد بتائے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے شمالی علاقے میں عراق کے ساتھ سرحد کی دوسری جانب زیادہ تر علاقہ داعش کے قبضے میں ہے۔

گزشتہ ہفتے بھی ایک سعودی چیک پوسٹ پر خود کش حملہ کیا گیا تھا، اس حملے میں شمالی سرحدوں کے انچارج جنرل احد البلاوی 2 اہلکاروں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔

جس مقام پر فوجی جنرل کو نشانہ بنایا گیا تھا عراق میں سرحد پار علاقہ داعش کے زیر اثر ہے۔

سرحدی علاقے میں سیکیورٹی کی 5 لیئرز بنا دی گئی ہیں جس میں واچ ٹاورز، نائٹ وژن کیمرے، ریڈار کیمرےاور دیگر اقدامات شامل ہیں۔

سعودی حکومت نے سرحدی علاقے میں 30 ہزار اضافی اہلکار بھی تعینات کر دیئے ہیں۔

سعودی عرب اس سے قبل یمن کے ساتھ 1 ہزار 6سو کلومیڑ (ایک ہزار میل) طویل سرحد پر بھی روکاوٹوں کی تعمیر کر چکا ہے۔

یمن میں بھی حکومت کے خلاف کئی قبائل بغاوت کر چکے ہیں اور دارالحکومت صنعاء پر بھی ان کا قبضہ ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

حسین عبداللہ Jan 17, 2015 10:16pm
سعودی عرب باہر سے داعش کو روکنے میں کامیاب ہو جائے تو بھی اندر موجود داعش سوچ کا کیا کرے گا جس کی پرچار وہ خود کرتا رہا ہے اور اب بھی لاکھوں داعش سوچ کے افراد اندر موجود ہیں