داعش کا مغوی جاپانیوں کے بدلے تاوان کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 20 جنوری 2015
فوٹو/ بشکریہ جاپان ٹائمز—۔
فوٹو/ بشکریہ جاپان ٹائمز—۔

قاہرہ: اسلامک اسٹیٹ یا دولت اسلامیہ برائے عراق و شام (داعش) نے اغواء کیے گئے دو جاپانی شہریوں کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں دونوں مغویوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔

جاپان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق شدت پسند گروپ کی جانب سے ریلیز کی گئی وڈیو میں ایک چاقو بردار نقاب پوش عسکریت پسند دونوں مغویوں کے درمیان کھڑا ہے، جنھوں نے نارنجی رنگ کے جمپ سوٹس پہن رکھے ہیں۔

وڈیو میں مذکورہ عسکریت پسند انگریزی زبان میں جاپانیوں سے مخاطب ہوکر کہہ رہا ہے کہ 'آپ کے پاس اپنی حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے صرف 72 گھنٹے ہیں کہ وہ آپ کے شہریوں کی جانیں بچانے کے لیے دو سو ملین ڈالر تاوان ادا کردے'۔

عسکریت پسند کا کہنا تھا کہ یہ تاوان، جاپانی وزیراعظم شینزو ایب کی جانب سے اسلامک اسٹیٹ کے خلاف مشرق وسطیٰ میں جاری مہم کی حمایت اور غیر فوجی امداد کے بدلے میں مانگا گیا ہے۔

جاپانی حکومت کے ایک ترجمان نے نام ظاہر نہ کرنے شرط پر بتایا کہ انھیں اس وڈیو کا علم ہے، تاہم اس حوالے سے کوئی رائے دینے سے اعتراز کیا گیا۔

جبکہ جاپانی وزیراعظم نے اس واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے وڈیو کی صداقت کے حوالے سے بھی معاملات کا جائزہ لینے کا کہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں مغویوں کی ایک وڈیو گزشتہ برس اگست میں بھی جاری کی گئی تھی جس میں ایک شخص نے اپنا نام ہرونا یوکاوا بتایا تھا جبکہ دوسرے شخص کا نام کینجی گوٹو تھا، جو ایک وڈیو پروڈکشن کمپنی میں بطور فری لانس جرنلسٹ کام کررہا تھا اور شام میں جاری سول وار کی کوریج کے لیے وہاں موجود تھا۔

اسلامک اسٹیٹ کی جانب سے اب تک شامی اور عراقی فوجیوں سمیت متعدد غیر ملکی صحافیوں کے سر قلم کیے جا چکے ہیں ۔

تاہم جاپانی مغویوں کی حالیہ ویڈیو وہ پہلی ہے جس میں داعش کے جنگجوؤں نے رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

Riyaz Jan 20, 2015 08:36pm
بہت اسلام اسلام كی نعرے لگاتے رہتے تہیں مگر افسوس كہ اس گروہ كا اصلیت سامنے آگیا اور اس مطالبہ سے سب دنیا كے پتہ چل گیا كہ داعش ایك بہتہ خور ، اغوا برای تاوان اور غیر اسلامی حركتوں كی مرتكب ہونے والا گروہ ہے نہ اسلامی امت كی بچانے والا گروہ . شریعہ كی نام میں جو داعش نافذ كرنا چاہتا ہے ، وہ شریعہ نہیں بلكہ مافیا والا حركت ہے جو صرف ایك لادین گروہ ہی كر سكتا ہے
Saajid Jan 20, 2015 08:38pm
کیا یہ جہاد ہے؟ جسے کہ دعش کادعوی ہے۔یہاں منظر عام میں داعش نے اغواء کیے گئے دو جاپانی شہریوں کی رہائی کے لیے تاوان کا مطالبہ کرتے ہوئے ادائیگی (بڑی رقم کا مطالبہ ) نہ ہونے کی صورت میں دونوں مغویوں کو قتل کرنے کی دھمکی دی ہے۔ درحقیقت، یہ ہے کہ اس دہشت گرد گروہ کے افکار و نظریات مکمل طور پر اسلام مخالف ہیں۔ شریعت کے نفاذ کا نعرہ اس لیے لگا رہے ہیں تاکہ دنیا والوں پر یہ ظاہر کریں کہ وہ ایک اسلامی گروہ ہیں۔ اس کا مقصد ایک طرف اسلام کے چہرے کو بدنام کرنا ہے اور دوسری طرف عالم اسلام میں مذہبی اور فرقہ وارانہ جنگ کی آگ بھڑکانا ہے۔ان کی جانب سے انتہائی درجے کی بے رحمی اور قساوت قلبی کے ساتھ بیگناہ انسانوں کا قتل عام کیا جانا، مذہبی اور مقدس مقامات اور انبیائے الٰہی اور اولیائے خدا کے مزارات مقدسہ کی تخریب اور اسی طرح کے دوسرے جرائم کا ارتکاب، مسلمان بھائیوں کے گلے کاٹ کر دنیا والوں کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ شرعی و حسب قانون ہے۔ داعش بے ضمیر ، شیطانی، مظالم، سفاکانہ، غیر مہذب، خونی اور ڈاکوں کی دہشت گرد تنظیم ہے ۔ اسلامی تعلیمات کے مطابق مسلمان وہی شخص ہے جس کے ہاتھوں مسلم سب بے گناہ انسانوں کے جان و مال محفوظ رہیں۔ انسانی جان کا تقدس و تحفظ شریعت اسلامی میں بنیادی حیثیت کا حامل ہے ۔