کوئٹہ: بلوچستان کے علاقے قلعہ سیف اللہ میں دو روز کے دوران مبینہ طور پر خسرہ کے ٹیکے لگانے سے پانچ بچے ہلاک ہوگئے ہیں۔

ہلاک ہونے والے بچوں کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے بچے خسرے کے ٹیکوں کے باعث ہلاک ہوئے۔

تاہم محکمہ صحت بلوچستان کا والدین کا الزام مسترد کرتےہوئے کہنا ہے کہ بچوں کی اموات قے اور دست سے ہوئی۔

ڈان نیوز کے مطابق ہلاک ہونے والے تمام بچوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔

مرنے والے بچوں کا تعلق قلعہ سیف اللہ کے علاقے کلی پتاو باتوزی سے ہیں۔

دوسری جانب ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر فاروق اعظم اور ایم ایس سول ہسپتال نے متاثرہ بچوں کے وارڈ کا دورہ کیا ۔

ڈی جی ہیلتھ نے والدین کا الزام مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی اموات دست اور قے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

ان کے مطابق سول ہسپتال میں مرنے والے بچوں کے حوالے سے اسٹاف سے بھی تحقیات کی جارہی ہے۔

ایم ایس سول ہسپتال کے مطابق وارڈ میں داخل متاثرہ مزید دو بچوں کی حالت تشویشناک ہے۔

ڈی جی ہلتھ کے مطابق بچوں کے ٹیسٹ لیبارٹری بھجوادیے گیے ہیں اور ٹیسٹ کا نتیجہ ٓنے پر اموات کی وجوہات معلوم ہوسکیں گے ۔

تبصرے (0) بند ہیں