امریکا: گستاخانہ خاکوں کی نمائش کے دوران 2 ہلاک

اپ ڈیٹ 04 مئ 2015
ٹیکساس پولیس نے کرٹس کل ویل سینٹر کے سامنے کی سڑک بلاک کر رکھی ہے—۔فوٹو/ رائٹرز
ٹیکساس پولیس نے کرٹس کل ویل سینٹر کے سامنے کی سڑک بلاک کر رکھی ہے—۔فوٹو/ رائٹرز

ٹیکساس: امریکی ریاست ٹیکساس میں ایک آرٹ سینٹر کے باہر پولیس نے فائرنگ کرکے 2 افراد کو ہلاک کردیا۔

خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فائرنگ کے وقت مذکورہ آرٹ سینٹر میں حضرت محمد ﷺ کے گستاخانہ خاکوں کی نمائش جاری تھی۔

پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ اتوار کی شام 7 بجے پیش آیا جب ڈلاس کے شمال مشرقی علاقے گارلینڈ کے مضافات میں واقع کرٹس کل ویل سینٹر میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت جاری تھی۔

نمائش میں ڈنمارک کے سیاستدان گیرٹ ولڈرز اور اسلام مخالف مہم چلانے والے مقررین مدعو تھے۔

پولیس کے مطابق ابھی تک ہلاک شدگان کی شناخت نہیں ہوسکی کہ آیا وہ اس نمائش کے مخالفین میں سے تھے یا نہیں۔

سٹی پولیس کے ترجمان جو ہیم نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا "مجھے اندازہ نہیں کہ وہ کون تھے، سوائے اس کے وہ سڑک پر مردہ حالت میں پڑے تھے"۔

تاہم پولیس نے کسی دھماکہ خیز مواد کی موجودگی کے خطرے کے پیش نظر ہلاک ہونے والے مشتبہ افراد کی گاڑی کی تلاشی ضرور لی۔

پولیس کے مطابق اتوار کو دو مسلح افراد آرٹ سینٹر کے سامنے اپنی گاڑی میں پہنچے اور جبکہ "محمد آرٹ، نمائش اور مقابلہ" اپنے اختتام کو پہنچ رہا تھا، انھوں نے ایک سیکیورٹی افسر پر فائرنگ کردی، تاہم گارلینڈ پولیس کی جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دونوں مسلح افراد ہلاک ہوگئے۔

زخمی سیکیورٹی افسر کو مقامی ہسپتال میں طبی امداد دے کر فارغ کردیا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ نمائش امریکن فریڈم ڈیفنس انیش ایٹو (اے ایف ڈی آئی) کی صدر پامیلا گیلر کی جانب سے منعقد کی گئی۔ ان کی اس تنظیم کو "ہیٹ گروپ" (نفرت گروہ) کے نام سے جانا جاتا ہے جو پورے ملک میں اسلام مخالف اشتہاری مہم چلاتی ہے۔

منتظمین کےمطابق اس نمائش کا مقصد آزادی اظہار رائے کو فروغ دینا ہے۔

نمئاش میں سب سے بہترین گستاخانہ خاکے بنانے والے کو 10 ہزار امریکی ڈالر، جبکہ "پیپلز چوائس ایوارڈ" کی مد میں ڈھائی ہزار امریکی ڈالر دینے کا اعلان کیا گیا۔

واضح رہے کہ ایک مسلمان کے لیے کسی بھی طرح حضرت محمد ﷺ کی عکاسی توہین رسالت کے زمرے میں آتی ہے۔

فرانس کے ایک مزاحیہ سیاسی رسالے چارلی ہیبڈو نے بھی 2011 میں پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ کے توہین آمیز خاکے اپنے سرورق پر شائع کیے تھے جس کے بعد اس کے دفتر پر فائربموں کے ذریعے حملہ بھی کیا گیا تھا، بعد ازاں اس میگزین نے داعش کے خلیفہ ابوبکر البغدادی کے حوالے سے ٹوئٹ کی تھی۔

مزید پڑھیں:پیرس: سیاسی رسالے کے دفتر پر حملہ، 12 ہلاک

جس کے بعد رواں برس جنوری میں مسلح افراد نے چارلی ہیبڈو کے دفتر پر حملہ کرکے فائرنگ کردی تھی، جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

اور اب امریکا میں اس طرح کی نمائش کے انعقاد اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد کی ہلاکت نے دوبارہ سے اس معاملے کو ہوا دے دی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Faisal Hussain May 04, 2015 10:53am
Hipocrates. They play games against the Muslims of all world behind the face of "Freedom of express". Stop this unacceptable ac because this type of acts cause the extremism. United Nation should take the necessary action. OIC take the strict action against them because USA said himself that they are against any act who is concern the religion of any community. I also request to all Muslims that condemn this act and raise your voice.