کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف درخواست دائر

اپ ڈیٹ 25 جون 2015
سپریم  کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی
سپریم کورٹ آف پاکستان کا ایک منظر—۔فائل فوٹو/ اے ایف پی

اسلام آباد:سپریم کورٹ میں کراچی کو بجلی فراہم کرنے والے ادارے کے الیکٹرک کی نجکاری کے خلاف درخواست دائر کردی گئی ہے۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں درخواست گزار محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدالت لوڈشیڈنگ کے باعث ہونے والی اموات کا مکمل ریکارڈ طلب کرے۔

واضح رہے کہ شدید گرمی کے باعث سندھ بھر میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے زیادہ تر کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ میں گرمی کی شدت، ہلاکتیں 1000 سے متجاوز

درخواست میں لوڈشیڈنگ سے ہلاک ہونے والوں کے ورثاء کو سندھ حکومت کی جانب سے 25 لاکھ اور وفاقی حکومت کی جانب سے 10 لاکھ روپے ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے تمام عہدیداروں اور افسران کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل کیے جائیں۔

جبکہ عدالت وفاقی حکومت کو بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم اور ترسیل کا نظام بہتر کرنے کا حکم دے۔

درخواست گزار نے موقف اختیار کیا عدالت کے الیکٹرک کی نجکاری کا ریکارڈ طلب کرے جبکہ ادارے کی نجکاری ختم کی جائے۔

محمود اختر نقوی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے سامنے اراکین اسمبلی نے جوتے پہن کر کراچی میں شدید گرمی سے ہلاک ہونے والوں کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھی، جوتے پہن کر نماز جنازہ میں شرکت کرنے والوں کو نا اہل قرار دیا جائے۔

درخواست میں وفاقی وزیر برائے پانی و بجلی خواجہ آصف، وزیرِ مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی، سیکرٹری وزارت پانی و بجلی، وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور سی ای او کے الیکٹرک اور دیگرکو فریق بنایا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں