رینجرز اختیارات میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری

اپ ڈیٹ 09 جولائ 2015
رینجرز کو حاصل پولیس اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری— آن لائن فائل فوٹو
رینجرز کو حاصل پولیس اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری— آن لائن فائل فوٹو

کراچی : سندھ حکومت نے صوبے میں رینجرز کو حاصل پولیس اختیارات میں ایک ماہ کی توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

صوبے میں رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات میں صوبائی حکومت کے احکامات کے تحت ہر چند ماہ بعد اضافہ ہوتا ہے اور ان کی مدت 8 جولائی 2015 کی نصف شب کو ختم ہونے والی تھی۔

نوٹیفکیشن کے اجراءسے قبل وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ نے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کرکے اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دبئی سے ٹیلیفون کے ذریعے آج قائم علی شاہ سے رابطہ کرتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی۔

اگرچہ وزارت داخلہ سندھ 2010 سے ہر تین ماہ بعد رینجرز کو حاصل پولیس اختیارات کے دورانیے میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کررہا ہے مگر اس بار پیرا ملٹری فورس اور سندھ حکومت کے درمیان تنازع کے باعث سندھ حکومت نے دیگر آپشنز پر غور شروع کردیا۔

گزشتہ دو روز کے دوران قائم علی شاہ نے اپنے بیانات میں اٹھارویں آئینی ترمیم پر عملدرآمد پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ اختیارات میں توسیع کا فیصلہ صوبائی اسمبلی کرے گی جس سے غیر یقینی صورتحال پیدا ہوئی۔

ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین نے اس حوالے سے شہر میں ریفرنڈم کا مشورہ دیا تھا۔

یاد رہے کہ صوبے کی حکمران جماعت پی پی پی اور متحدہ قومی موومنٹ کچھ عرصہ سے رینجرز کو حاصل اختیارات پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے پیرا ملٹری فورس کو تنقید کا نشانہ بنا رہی تھی۔

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان

اس سے پہلے آج وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف سرگرم رینجرز کو شہر کی سڑکوں پر بے یارو مدد گار نہیں چھوڑ سکتے۔

بدھ کو یہاں ایک نیوز کانفرنس میں چوہدری نثار نے کہا کہ رینجرز خود کوئی سیاسی جماعت نہیں اور نہ ہی وہ کسی سیاسی جماعت کی فورس ہے۔

انہوں نے کہا کہ رینجرز نے کراچی کے حالات پر قابو پایا لیکن اس کی کارکردگی کو ایک طرف رکھ کراس پرتنقید کی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ نے بتایا کہ سندھ حکومت رینجرزکےاختیارات میں توسیع نہیں کرنا چاہتی تاہم، قانونی تحفظ کے بغیر رینجرز کوکراچی کی سڑکوں پرتعینات نہیں کریں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ یوم علی رضی اللہ عنہ کی وجہ سے رینجرز مزید 24 گھنٹے تک اپنی ذمہ داری سرانجام دے گی تاہم اس کے بعد اگر ان کی تعیناتی کا معاملہ طے نہ پایا تواسے واپس بلا لیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ کراچی میں رینجرز کی تعیناتی کے معاملات طے پا گئے ہیں اور امید ہے کہ آج رات 12بجےتک یہ معاملہ حل ہو جائے گا۔

انہوں نے واضح کیا کہ رینجرزکےاختیارات کسی آئین،قانون یا ضابطےکےمنافی نہیں اور وہ کراچی میں قانون اور ضابطے کے تحت تعینات ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ رینجرزکےاختیارات پر وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ سے دومرتبہ بات ہوئی۔

چوہدری نثار نے رینجرزکےحوالےسےسیاسی لیڈروں کے بیانات کو انتہائی تشویش ناک قرار دیتے ہوئے کہا رینجرز کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بنانا انتہائی نامناسب ہے۔

ایف آئی اے

وزیر داخلہ نے بتایا کہ بین الصوبائی جرائم کی روک تھام کیلئے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کواختیارات دیے گئے۔

’ایف آئی اے کوان معاملات میں اختیاردیےگئےجوپولیس کےدائرےسےباہرہیں۔ اور انہیں اختیارات تفویض کرناصوبائی معاملات میں مداخلت نہیں‘۔

ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس

پر وزیر داخلہ نے ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کی تفتیش اطمینان ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ گرفتار پہلے ملزم معظم علی سے تفتیش مکمل ہوگئی ۔

انہوں نے کہا کہ میٹروپولیٹن پولیس کی ٹیم پاکستان میں موجود ہے جسے کل (جمعرات کو) دوسرے ملزم تک کل رسائی دے دیں گے جبکہ تیسرے ملزم تک رسائی دینے کا فیصلہ عید کے بعد ہو گا۔

انہوں نے ایک مرتبہ پھر میڈیا سے درخواست کی وہ اس انتہائی حساس کیس کے حوالے سے رپورٹنگ کرتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (4) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Jul 08, 2015 07:50pm
sadaqey theewan
Israr Muhammad khan Jul 08, 2015 09:31pm
مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں اتی کہ آخر رینجر کو کراچی اپریشن میں اتنی دلچسپی کیوں ھے کیوں سندھ حکومت پر دباؤ ڈالا جارہا ھے کہ وہ رینجر کو اپریشن جاری کرنے کی اجازت دے رینجر کو اپنی کامیابیوں کی تشہیر اج کیوں کرنی پڑی کیا رینجر کو صوبائی معاملات میں مداخلت کی اجازت ھے رینجر کو کراچی میں دہشتگردوں ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری اعوا برائے تاوان اور ڈاکوں کے خلاف آپریشن کرنے کیلئے بلایا گیا تھا رینجر کو اپنے اختیارات کے اندر رہ کر کام کرنا ھوگا دیگر معاملات میں مداخلت کرکے سیاسی حکومت کو ناکام اور بدنام کرنے کی کوشش نہیں کرنا چاہئے
Muhammad Ayub Khan Jul 08, 2015 11:33pm
pewasta reh shajar sey umid i bahar rakh
Muhammad Ayub Khan Jul 08, 2015 11:34pm
@Israr Muhammad khan agla election jo larhnaa hey