منیٰ میں بھگدڑ، 717 حجاج جاں بحق

اپ ڈیٹ 25 ستمبر 2015
۔اے ایف پی۔
۔اے ایف پی۔
۔—رائٹرز۔
۔—رائٹرز۔
۔اے ایف پی۔
۔اے ایف پی۔
بشکریہ سعودی سول ڈیفنس ٹوئٹر اکاؤنٹ
بشکریہ سعودی سول ڈیفنس ٹوئٹر اکاؤنٹ
۔—اے پی فوٹو۔
۔—اے پی فوٹو۔

منیٰ: مکہ معظمہ کے قریب منیٰ میں بھگدڑ مچنے کی وجہ سے چھ پاکستانیوں سمیت کم از کم 717 حجاج جاں بحق ہو گئے۔

سعودی سول ڈیفنس اتھارٹی کے مطابق جمعرات کو ہونے والی بھگدڑ میں 863 سے زائد حجاج زخمی بھی ہوئے۔

وزیر برائے مذہبی امور اور بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف نے حادثہ میں چھ پاکستانی حجاج کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے۔

یہ سانحہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران پیش آیا جسے رمی کہا جاتا ہے۔

سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد نے سانحے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

سعودی حج کمیٹی کے سربراہ شہزادہ محمد بن نائف منیٰ میں یہ احکامات ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد دیے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ تحقیقات کے نتائج سعودی بادشاہ سلمان بن عبد العزیز کو پیش کیے جائیں گے جس کے بعد وہ مناسب کارروائی کریں گے۔

بشکریہ سعودی سول ڈیفنس ٹوئٹر اکاؤنٹ۔
بشکریہ سعودی سول ڈیفنس ٹوئٹر اکاؤنٹ۔

'ہدایات پر عمل کرتے تو سانحہ پیش نہ آتا'

سعودی وزیر صحت خالد الفالح کے مطابق سانحہ حجاج کے ایک گروپ بدنظمی کے باعث پیش آیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ ہدایات پر عمل کرتے تو یہ واقعہ پیش نہ آتا۔

ان کے مطابق بہت سے عازمین حج ٹائم ٹیبل کا احترام نہیں کرتے جو کہ حکام کی جانب سے دیا جاتا ہے اور اس طرح کے واقعات کی وجہ ایسے ہی عوامل بنتے ہیں۔

ادھر عرب نیوز کے مطابق واقعہ منیٰ کی اسٹریٹ نمبر 204 میں پیش آیا۔

اتھارٹی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ سانحے کے بعد 4000 ریسکیو اہلکار اور 200 ایمبولینسز امدادی کاموں میں مصروف ہیں جبکہ ہیلی کاپٹروں کا بھی استعمال کی جارہا ہے۔

عرب نیوز کے مطابق حادثہ مکتب نمبر93 کے قریب پیش آیا جہاں زیادہ تر الجزائر کے شہری مقیم تھے۔

سانحے کے بعد تمام قریبی ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، ریسکیو کا کام جاری ہے جبکہ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ جاری بھی جاری ہے۔

منٰی مکہ سے باہر تقریباً پانچ کلو میٹر دور واقعہ ہے جہاں مناسکِ حج کی ادائیگی کے لیے جاتے ہیں۔

آخری مرتبہ 2006 میں حج کے دوران بھگدڑ مچنے کے نتیجے میں 346 افراد جاں بحق جبکہ ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

ادھر منیٰ میں حادثے کے بعد ایمرجنسی ہیلپ لائن کا نمبر جاری کردیا گیا ہے۔

عزیزوں کی معلومات ان نمبرز پر لی جاسکتی ہے،00966125458000 اور 0096612527753

خیال رہے کہ رواں سال حج کے دوران یہ دوسرا بڑا سانحہ ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتیں پیش آئی ہیں۔

اس سے قبل رواں ماہ گیارہ ستمبر کو مسجد الحرام میں کرین گرنے کے نتیجے میں حادثہ پیش آیا جس کے نتیجے میں گیارہ پاکستانیوں سمیت کم از کم 107 افراد جاں بحق جبکہ 238 زخمی ہوگئے تھے۔

سعودی شہر مکہ میں حج کی ادائیگی کے لیے 20 لاکھ سے زائد حاجی موجود ہیں۔ اے پی تصویر۔
سعودی شہر مکہ میں حج کی ادائیگی کے لیے 20 لاکھ سے زائد حاجی موجود ہیں۔ اے پی تصویر۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق منیٰ حادثے کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں جبکہ اس حوالے سے سعودی عرب سے رابطے میں ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے منیٰ حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔

نوازشریف نے پاکستانی سفیر کو اسپتالوں میں زخمیوں کی عیادت کی ہدایت کی جبکہ منیٰ حادثے میں شہید ہونے والے حجاج کے ورثا سے اظہار تعزیت بھی کیا۔

پاکستانی کرکٹرز کی خیریت کی تصدیق

دوسری جانب سعوری شہر منی میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے دورا ن پیش آنے والے افسوسناک حادثے میں پاکستانی کرکٹرز خیریت و عافیت سے ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔

ڈان نیوز نے مناسک حج میں مصروف کرکٹر سعید اجمل اور اظہر علی سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں دونوں کرکٹرز نے اپنے خیریت سے ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے قوم کو عید سادگی سے منانے کی درخواست کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (8) بند ہیں

sharminda sharminda Sep 24, 2015 02:27pm
lo kuch aor log shaheed ho gaye
Abdul Rehman Sep 24, 2015 05:05pm
اللہ تعالیٰ شہیدوں کی مغفرت فرمائے اور زحمی ہونے والوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین
Abdul Rehman Sep 24, 2015 05:06pm
اللہ تعالیٰ شہیدوں کی مغفرت فرمائے اور زحمی ہونے والوں کو صحت کاملہ عطا فرمائے آمین
شیراز یامین Sep 24, 2015 05:33pm
بہت اچھے طریقے سے خبر بتائی ہے شکریہ
Muhammad Ayub khan Sep 24, 2015 08:10pm
یہ سانحہ شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران پیش آیا جسے رمی کہا جاتا ہے۔ THE ACCIDENT DID NOT TAKE PLACE DURING RAMI, AS HAS BEEN REPORTED IN THIS REPORT. PLEASE CORRECT IT. THE ACCIDENT OCCURED IN STREET NO 204 NEAR MAKTAB NUMBER 93 WHERE MOST OF THE PEOPLE FROM ALJAZAIR WERE LIVING. THERE ARE FOUR HOSPITALS IN MINA ALL OF THEM ARE FULL WITH INJURED PEOPLE. THE ACCIDENT OCCURRED DUE TO MISMANAGEMENT AND NEGLIGENCE BY SAUDI AUTHORITIES, WHO BECAME ACTIVE ONLY AFTER THE ACCIDENT. THEIR MANAGEMENT CONSISTS OF RECRUITING SOME SHURTA FOR THE OCCASION.
bir ahmed Sep 24, 2015 08:42pm
ﷲ رب العزت سب کی مغفرت فرمائے
zubia Sep 25, 2015 11:47am
Ameen
zubia Sep 25, 2015 11:50am
Allah Jo zahmi hain un ko sehet ata farmaye aur Jo saheed hoe hain un ki magfrat farmaye. (Ameenzubia)