وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے این جی اوز کی رجسٹریشن سے متعلق حکومتی پالیسی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز حکومتی اجازت کے بغیر فنڈز جمع نہیں کرسکیں گی جبکہ ان کی آن لائن رجسٹریشن کی جائے گی۔

اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کوبھی ملکی مفاد کے خلاف مخصوص ایجنڈے پر کام کی اجازت نہیں دیں گے، ماضی میں پاکستان کے شناختی کارڈز غیر ملکیوں کو دیے گئے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان میں کام کرنےوالی بڑی بڑی این جی اوزکی رجسٹریشن نہیں ہے جبکہ یہ سیکیورٹی کلیئرنس کے بغیر ملک میں کام کررہی ہیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ماضی میں سلامتی کی گھمبیر صورتحال کے باوجود این جی اوز کو کھلی چھٹی دےدی گئی۔

انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس کی بنیاد پر چند بڑی این جی اوز کے دفاتر بند کیے۔ چوہدری نثار نے کہا کہ نئی رجسٹریشن پالیسی تین حصوں پر مشتمل ہوگی، بین الاقوامی این جی اوز حکومتی اجازت کے بغیرفنڈز جمع نہیں کرسکیں گی جبکہ ان کی آن لائن رجسٹریشن ہوگی۔

چوہدری نثار نے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز کو وزارت داخلہ کےساتھ ایم او یو پر دستخط کرنا ہوں گے جبکہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ نئی رجسٹریشن پالیسی کا مقصد فلاحی سرگرمیوں کا فروغ ہے جبکہ کوئی بھی ملک اپنے وسیع ترمفادات کے خلاف کام کی اجازت نہیں دے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں ٹھیک کام کرنا مشکل ترین اورغلط کام کرنا آسان ہوگیا ہے،ہم نے غلط کاموں میں ملوث لوگوں کوجیلوں میں ڈالا۔

'زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالر سےتجاوز کرگئے'

دوسری جانب اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 20 ارب ڈالرز سے تجاوز کرگئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس 15 ارب 24کروڑ ڈالر ہیں جبکہ کمرشل بینکوں کے پاس 4ارب 83کروڑ ڈالر کے ذخائر ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے ذخائر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں