'لمبے قد سے کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں'

02 اکتوبر 2015
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔
۔—رائٹرز فائل فوٹو۔

ایک حالیہ اہم مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اوسط قد کے حامل افراد کے مقابلے میں لمبا قد رکھنے والوں میں کینسر پھیلنے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

مطالعے میں بتایا گیا کہ کم وزن رکھنے والے افراد میں ڈیمنشیا (ایک دماغی بیماری جس میں انسان کی یادداشت کمزور اور سمجھنے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے) کے اوسط فرد کے مقابلے خاطر خواہ امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔

سوئیڈن میں محقیقین نے بتایا کہ ہر دس سینٹی میٹر اضافی قد پر مردوں میں کینسر کے امکانات میں 11 فیصد اضافہ ہوا جبکہ خواتین میں یہ اضافہ 18 فیصد تھا۔

تاہم محقیقین کا یہ بھی کہنا ہے کہ موٹاپے، تمباکو نوشی اور ناقص غذا کے مقابلے میں ایسے افراد میں کینسر کا رسک کم تھا۔

کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ سے تعلق رکھنے والی ریسرچ کی سربراہ ایمیلی بینی نے کہا کہ لمبا قد اور کینسر کے درمیان تعلق کے متعدد ممکنہ وجوہات ہوسکتی ہیں۔ 'ایک تو یہ کہ لمبے قد کے حامل افراد کے جسم میں سیلز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے جو کہ کینسر سیلز بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ لمبے افراد توانائی کا زیادہ استعمال کرتے ہیں جسے پہلے بھی کینسر سے منسلک کیا جاچکا ہے۔'

مطالعے میں 55 لاکھ افراد کا مطالعہ کیا گیا جو 1938 سے 1991 کے درمیان پیدا ہوئے اور جن کے قد تین فٹ ایک انچ اور سات فٹ چھ انچ کے درمیان تھے۔

مطالعے میں لمبے قد والے افراد میں جلد کے کینسر کے 30 فیصد اور لمبی خواتین میں چھاتی کے کینسر کے 20 فیصد زیادہ امکانات پائے گئے۔

یہ مطالعہ بارسیلونا میں ہونے والی یورپیئین سوسائٹی فار پیڈیٹرک انڈوکرینالوجی کے ایک اجلاس کے دوران پیش کی گیا جب کہ جلد شائع کیا جائے گا۔

بشکریہ گارجین

تبصرے (0) بند ہیں