تاریخ پیدائش سے مستقبل کی صحت کی پیشگوئی ممکن

اپ ڈیٹ 23 اپريل 2017
یہ سب مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو
یہ سب مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے— کریٹیو کامنز فوٹو

علمِ نجوم کے مطابق زمین، چاند، سورج اور ستاروں کی کسی کے پیدائش کے وقت پوزیشن شخصیت پر بہت زیادہ اثرانداز ہوتی ہے جس کو سائنسدانوں نے کبھی تسلیم نہیں کیا تاہم سائنس یہ ضرور مانتی ہے کہ آپ کے پیدائش کا مہینہ یا موسم صحت پر مرتب ہونے والے خطرات اور اثرات کے حوالے سے بہت کچھ بتاسکتی ہے۔

جی ہاں واقعی آپ کی پیدائش کا مہینہ مستقبل میں آپ کی صحت کے حوالے سے پیشگوئی میں مدد فراہم کرتا ہے۔

یہ سب مختلف طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا ہے۔

یہ بات ذہن میں رہے کہ پیدائش کے موسم کے اثرات مکمل طور پر متعین نہیں ہوتے اور ماحولیاتی اثر زیادہ بڑا کردار ادا کرتا ہے۔

خزاں کے موسم میں پیدائش

فوٹو بشکریہ کریٹیو کامنز
فوٹو بشکریہ کریٹیو کامنز

بہتر جسمانی فٹنس

طبی جریدے انٹرنیشل جرنل آف اسپورٹس میڈیسین کی تحقیق کے مطابق نومبر میں پیدا ہونے والے لڑکے دل اور سانس کی فٹنس کے ٹیسٹ، ہاتھوں کی گرفت کی مضبوطی اور دیگر جسمانی طاقت کے حوالے سے اپریل میں پیدا ہونے والے بچوں کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ پوائنٹ حاصل کرتے ہیں۔ محققین کے بقول خزاں میں ان بچوں کی پیدائش ہوتی ہین جن کی مائیں موسم گرما میں حاملہ ہوتی ہیں جس وقت ماﺅں کے جسموں میں وٹامن ڈی کی مقداری زیادہ ہوتی ہے اور یہ جسمانی نشوونما کے حوالے سے اہم کردار ادا کرنے والے عنصر ہے۔

فوڈ الرجی

جان ہوپکنز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ خزاں میں پیدا ہونے والے افراد میں دیگر موسموں میں پیدا ہونے والے لوگوں کے مقابلے میں کھانے کے باعث الرجی یا فوڈ الرجی کا امکان 30 سے 90 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔محققین کے بقول اس موسم میں پیدا ہونے والے بچوں کو جلد کو تحفظ دینے والے وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا ہوتا ہے جس کے باعث ان میں کھانے سے الرجی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

سردیوں میں پیدائش

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

بائیں ہاتھ کا زیادہ استعمال

آسٹریا اور جرمن ماہرین طب کی ایک نئی تحقیق کے مطابق سردیوں کے موسم میں پیدائش پر اس بات کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کہ لوگ بائیں ہاتھ کے استعمال کے عادی ہو۔ اس کی وجہ ماہرین نے پیدائش سے قبل ماﺅں میں ایک ہارمون ٹسٹوسیٹرون کی مقدار زیادہ ہونے کے نتیجے میں بایاں ہاتھ بالادست ہاتھ بننے کا امکان زیادہ ہوجاتا ہے۔

قبل از وقت پیدائش

سردیوں میں پیدا ہونے والے بچوں میں اس بات کا امکان دیگر موسموں کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے کہ ان کی پیدائش قبل از وقت ہو۔ 2013 کی ایک تحقیق کے مطابق اس کی وجہ حاملہ خواتین کا نزلہ زکام سے متاثر ہونا ہوسکتا ہے جس کے لیے انہیں قبل از وقت فلو کی ویکسین لینی چاہئے۔

بہار میں پیدائش

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

رسولی

دیگر موسموں کے مقابلے میں موسم بہار میں پیدا ہونے والے افراد میں رسولی کی تشکیل کا امکان 21 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ انٹرنیشنل جرنل آف ایپیڈمیولوجی میں شائع ایک تحقیق کے مطابق اپنے پیدائش کے ابتدائی چند ماہ کے دوران سورج کی مضر صحت یو وی شعاعوں سے جسمانی نظام پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جو بلوغت میں رسولی بننے کا خطرہ بڑھا دیتے ہیں خاص طور پر جلد کے کینسر کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس سے بچنے کے لیے اس موسم میں پیدا ہونے والے افراد کو سن اسکرین ، سر پر ٹوپیوں اور سن گلاسز وغیرہ کے استعمال کا مشورہ دیا گیا۔

امراض قلب

اس موسم میں پیدا ہونے والے افراد میں دل کے امراض میں مبتلا ہونے کا امکان خزاں یا گرمیوں میں پیدا ہونے والے لوگوں سے زیادہ ہوتا ہے جس کی کوئی واضح وجہ بتانے سے ماہرین طب قاصر ہیں، تاہم جرنل آف دی امریکن میڈیکل انفارمیٹک ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں یہ بات بتائی گئی جو 14 برس تک جاری رہی تھی۔

گرمیوں میں پیدائش

کریٹیو کامنز فوٹو
کریٹیو کامنز فوٹو

آنکھوں کے امراض

گرمیوں میں پیدا ہونے والے بچے اکثر دور کی نظر میں کمزوری کا شکار ہوجاتے ہیں، یہ بات جرنل اوپتھالمولوجی میں شائع یہ ایک تحقیق میں سامنے آئی۔ اس کی وجہ ان بچوں کا پیدائش کے بعد سورج کی تیز روشنی کا سامنا قرار دیا گیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ موسم گرما میں سورج کی روشنی آنکھوں کی معمول کی نشوونما پر اثر انداز ہوتی ہے۔

پل پل مزاج بدلنا

گرمیوں کی پیدائش دیگر موسموں کے مقابلے میں لوگوں کے مزاج پر زیادہ اثر انداز ہوتی ہے اور وہ پل پل رنگ بدلتے ہیں یعنی ایک لمحہ پہلے خوش ہیں تو اگلے لمحے غصے یا اداسی کا شکار بھی ہوسکے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق روشنی اور درجہ حرارت دماغ کے ان کیمیکلز پر اثر انداز ہوتا ہے جو دماغی صحت کو کنٹرول کرتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (2) بند ہیں

shaiza Oct 03, 2015 12:15am
i find it very true for me
shaiza Oct 03, 2015 12:16am
i find it very true for me but it could b some non authentic research