لاہور: پاکستان میں درجن بھر سے زائد دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث عسکریت پسند کو دبئی سے گرفتار کرکے پاکستان منتقل کردیا گیا ہے۔

انٹرپول کی مدد سے دبئی میں گرفتار ہونے والا مرکزی ملزمن لاہور میں سانحہ مومن پورہ اور 12 افراد کے قتل میں ملوث ہے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے گرفتار ملزم ہارون رشید بھٹی، جو کہ اشتہاری مجرم اور کالعدم لشکر جھنگوی کے بانی ممبران میں سے ہے، کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر گئی تھی۔

ملزم لشکر جھنگوی کے سابقہ سربراہ ملک اسحاق کے قریبی ساتھیوں میں سے ایک بتایا جاتا ہے۔

ہارون رشید بھٹی پر الزام ہے کہ وہ لاہور میں سانحہ مومن پورہ میں ملوث ہے، جس میں 25 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے تھے۔

اس کے علاوہ ملزم پر الزام ہے کہ وہ ڈی ایس پی طارق کمبو اور اس کے گارڈ، اہل سنت والجماعت کے رہنما مولانا شمس الرحمٰن معاویہ، ڈاکٹر شبیہ الحسن، ایڈووکیٹ شاکر علی رضوی، بینک مینجر سید وقار حیدر اور ڈاکٹر قیصر عباس کے قتل میں ملوث ہے۔

پولیس کے مطابق اس کے علاوہ ملزم ہارون نے آنکھوں کے سرجن ڈاکٹر سید علی حیدر، خطین مسجد موتی بازار خرم رضا قادری، تحریک نفاذ شریعت جعفریہ علامہ ناصر عباس ملتانی اور علی حسن قازالباش کو بھی قتل کیا ہے۔

دبئی سے گرفتار کئے جانے والے ملزم ہارون پر یہ بھی الزام ہے کہ وہ ڈرامہ نگار اصغر علی سید، صحافی اور ٹی وی اینکر رضا رومی اور ایڈووکیٹ موسیٰ عابد نقوی پر حملے میں ملوث ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے مذکورہ تمام حملے لشکر جھنگوی کے ملک اسحاق سے تعلق رکھنے والے گروپ کے ایما پر کئے ہیں۔

یاد رہے کہ ملک اسحاق، اس کے دو بیٹے اور 11 ساتھی رواں سال جولائی میں مظفر گڑھ میں ہونے والے مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگئے تھے۔

پولیس کے مطابق ہارون رشید بھٹی کی دبئی میں موجودگی کی خفیہ اطلاع پر سی سی پی او ریٹائرڈ کیپٹن امین وائین نے ایک ماہ قبل انٹر پول سے رابطہ کیا تھا۔

انٹرپول کی تصدیق کے بعد انھوں نے ہارون رشید بھٹی کو دبئی میں گرفتاری کرنے لئے سی آئی اے کے ایس ایس پی عمر ورک کی سربراہی میں ایک پولیس ٹیم تشکیل دی۔

مذکوری ٹیم نے دبئی میں انٹر پول کی مدد سے ایک آپریشن کیا اور ہارون رشید بھٹی اور اس کے 4 ساتھیوں احمد یار، غلام مصطفیٰ، طارق نواز دہلوں اور ایاز احمد کو گرفتار کرلیا۔

سی آئی اے کی ٹیم نے تمام ملزمان کو جمعرات کے روز دبئی سے لاہور منتقل کیا اور انھیں تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر لئے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’لدھیانوی اور اسحاق میں سخت اختلافات تھے‘

ایس ایس پی عمر ورک نے لاہور ایئرپورٹ پر صحافیوں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ گرفتار ہونے والا ملزم دبئی سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو مانیٹر کرتا تھا اور اس نے لاہور میں محرم کے جلوسوں پر حملے کی منصوبہ بندی بھی بنا رکھی تھی۔

ٹی وی رپورٹس کے مطابق دبئی سے گرفتار کیا جانے والا ملزم ہارون رشید بھٹی کالعدم لشکر جھنگوی کا آخری رہنما تصور کیا جاتا ہے کیونکہ مذکورہ تنظیم کے دیگر رہنما یا تو گرفتار کئے جاچکے ہیں یا وہ پولیس مقابلوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں