ٹی وی دیکھنا بن سکتا ہے کینسر کا باعث، تحقیق

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2015
۔—اے پی فائل تصویر۔
۔—اے پی فائل تصویر۔

ایک حالیہ امریکی مطالعے میں کینسر اور دیگر جان لیوا بیماریوں سے اموات اور ٹی وی دیکھنے کو آپس میں منسلک کیا ہے۔

مطالعے کے مطابق 80 فیصد امریکی روز 3.5 گھنٹے ٹی وی کے سامنے گزارتے ہیں جو صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔

اس حوالے سے چند پرانے مطالعات میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے سے دل کے امراض اور کینسر کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

امریکی نیشنل انسٹی ٹیوٹ کے مطالعے میں50 سے 71 سال کے 221000 افراد پر تحقیق کی گئی جو ریسرچ کے آغاز پر کسی دائمی بیماری کا شکار نہیں تھے۔

تحقیق کے بعد انسٹی ٹیوٹ نے اس بات کی تصدیق کی کہ زیادہ ٹی وی دیکھنے والے افراد میں کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

اس کے علاوہ ریسرچ میں بتایا گیا کہ ایسے افراد کے ذیابطیس، انفلواینزا، پاکنسنز ڈیزیز اور جگر سے متعلق امراض میں مبتلا ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔

مطالعے میں پایا گیا کہ جو افراد روزانہ تین، چار گھنٹے ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں کسی بھی بیماری میں مبتلا ہونے کے 15 فیصدزیادہ امکانات ہوتے ہیں جبکہ جو افراد سات گھنٹے یا اس سے زائد ٹی وی دیکھتے ہیں ان میں یہ امکانات 47 فیصد تک بڑھ جاتے ہیں۔

ان افراد کا مقابلہ ان لوگوں سے کیا گیا جو ایک گھنٹہ یا اس سے کم وقت کے لیے ٹی وی دیکھتے ہیں۔

محقیقین نے ٹی وی دیکھتے ہوئے شراب، تمباکو نوشی وغیرہ جیسے پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا تاہم اس کے باوجود ٹی وی کے ساتھ مذکورہ بالا بیماریاں منسلک پائی گئیں۔

تحقیق کی سربراہ سارہ کے کیڈل کے مطابق ورزش کے ذریعے ان بیماریوں میں مبتلا ہونے سے کسی حد تک بچا جاسکتا ہے تاہم پوری طرح ختم نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ جو افراد سست طرز زندگی اپنائے ہوئے ہیں وہ فوری طور پر اسے تبدیل کرتے ہوئے ورزش کو اپنی پہلی ترجیح بنائیں۔

محقیقین کا مزید کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید ریسرچ کی ضرورت ہے ۔

بشکریہ سائنس ڈیلی

تبصرے (0) بند ہیں