سعودی شہزادے کو نایاب باز کی برآمد کی اجازت

02 نومبر 2015
شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے صوبے تبوک کے گورنر ہیں — فائل فوٹو/ رائٹرز
شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے صوبے تبوک کے گورنر ہیں — فائل فوٹو/ رائٹرز

کراچی: وفاقی حکومت نے سعودی شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز کے لیے پاکستان سے قیمتی اور نایاب اقسام کے 10 باز برآمد کرنے کا خصوصی لائسنس جاری کر دیا۔

ذرائع کے مطابق حکومت کا یہ اقدام نہ صرف عالمی معاہدوں بلکہ جنگلی جانوروں کے تحفظ کے قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، جبکہ باز کی ان اقسام کو عالمی سطح پر تحفظ بھی حاصل ہے۔

واضح رہے کہ شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز سعودی عرب کے صوبے تبوک کے گورنر ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے یہ اقدام اٹھا کر جی ایس پی پلس کی سہولت کو بھی داؤ پر لگا دیا ہے، جبکہ قدرتی وسائل کے تحفظ کے عالمی معاہدوں پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ملک کو اربوں یورو مالیت کی جی ایس پی پلس کی سہولت خطرے میں پڑجائے گی۔

ذرائع کے مطابق شہزادہ فہد باز کی ان نایاب اقسام کو ’تلور‘ کے شکار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

خیال رہے کہ شہزادہ فہد گزشتہ سال اُس وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے، جب یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ انہوں نے بلوچستان کے ضلع چاغی سے 2 ہزار ایک سو عالمی تحفظ شدہ ’تلور‘ پرندوں کا شکار کیا۔

وزارت خارجہ کی جانب سے سعودی سفارتخانے کو لکھے جانے والے جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ سعودی شہزادے کو باز کی برآمد کا خصوصی اجازت نامہ جاری کردیا گیا ہے۔

خط کی کاپی موسمیاتی تبدیلی ڈویژن کے وائلڈ لائف کنزرویٹر امید خالد، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین اور وزارت خارجہ کے کراچی اور اسلام آباد میں پروٹوکول ڈپٹی چیفس کو بھی بھجوادی گئی ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے گزشتہ سال بھی شہزادہ فہد کو پرندوں کی برآمد کے لیے 2 خصوصی لائسنس جاری کیے گئے تھے۔

جاری کیے جانے والے لائسنس میں سے ایک، 8 باز اور دوسرا 10 نایاب پرندوں کی برآمد کے لیے جاری کیا گیا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہزادہ فہد کو اس سے قبل، باز اور تلور کے شکار کے لیے جاری کیے جانے والے اجازت ناموں میں، وزارت خارجہ کے حکام کا نام درج ہوتا تھا لیکن حالیہ جاری کیے جانے والے لائسنس میں کسی عہدیدار کا نام درج نہیں ہے۔

ذرائع کے مطابق خصوصی اجازت نامے میں، لائسنس جاری کرنے والے عہدیدار کا نام ظاہر نہ کرنے کی احتیاط سپریم کورٹ کے حکم کی وجہ سے برتی گئی ہے۔

واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے نایاب پرندے ’تلور‘ کے شکار پر پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

پاکستان میں نایاب پرندوں کی اقسام کو محفوظ کرنے والوں نے حکومت سے اس اجازت نامی کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (5) بند ہیں

AVARAH Nov 02, 2015 12:57pm
YES THEY WOMWNISE IN AMERICA IMPORT NARCOTICS FROM BEIRUT AND BIRDS FROM PAKISTAN---THEY ARE WONDERFUL
Ashian Ali Malik Nov 02, 2015 01:09pm
پاکستان اور پنجاب کے موجودہ حکمران خاندان کی ملک بدری کے عرصہ کے دوران شریف خاندان پر سعودی شہزادوں کے احسانات ، شریف خاندان کی عرب مملک میں سرمایہ کاری اور عربوں کے ساتھ رشتہ داری کے نتیجے میں پاکستان کی قومی غیرت، قوانین اور مفادات عرب شہزادوں کی خوشامد پر قربان کیے جا رہے ہیں۔ شریف خاندان عربوں کی خوشنودی کے لیے اتنے با اثر کیسے ہو جاتے ہیں۔ ایک زمانہ تھا جب پیپلز پارٹی کے وذیر اعظم ، صدر اور وزرا کے سانس لینے پر بھی از خود نوٹس لیے جاتے تھے۔ آج قومی غیرت ، ملکی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور ملک کے مالی مفادات کی قربانی دے کر ایک عرب شہزادے کی خوشامد کی بھیٹ چڑھ رہے ہیں۔ جبکہ گزشتہ حکومت کے دور میں چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے والے میڈیا کی بہادری اور بے باکی بھی جھکتے جھکتے زمین کے ساتھ جا لگی ہے !
Sharminda Nov 02, 2015 01:33pm
Why are we so concerned about animals while human lives have no value in our country.
AVARAH Nov 02, 2015 05:58pm
@Sharminda YOU ARE ALSO RIGHT. BECAUSE YOU DO NOT KNOW THE IMPORTANCE OF GERMPLASM.
imran Nov 03, 2015 12:39am
اس رپورٹ کو پڑھ کر وزیر اعظم کی تقریر سنیں- "ہم ایک غیرت مند اور آزاد قوم ہیں وطن عزیر کی سربلندی اور قوم کی آبرو کی حفاظت ہمارافرض ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔ وغیرہ وغیرہ ہاہاہاہا