'پاکستان سپر لیگ کا ایم سی ایل سے موازنہ درست نہیں'

29 جنوری 2016
نجم سیٹھی کہتے ہیں پاکستانیوں کی بڑی تعداد پی ایس ایل دیکھنے آئے گی—فوٹو: اے ایف پی
نجم سیٹھی کہتے ہیں پاکستانیوں کی بڑی تعداد پی ایس ایل دیکھنے آئے گی—فوٹو: اے ایف پی

لاہور:پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے چیئرمین نجم سیٹھی نے لیگ کی کامیابی کے عزم کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ایل دور حاضر کے شاندار ٹورنامنٹ میں سے ایک ہے جس کا موازنہ ماسٹرز چمپیئنز لیگ (ایم سی ایل) سے نہیں کیا جاسکتا۔

نجم سیٹھی نے ڈان کو بتایا کہ پی ایس ایل کے کامیاب انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں جبکہ جلد ہی ان تیاریوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔

متحدہ عرب امارات میں سابق کھلاڑیوں کا ٹورنامنٹ ماسٹرز چمپیئنزلیگ(ایم سی ایل) کے پھیکے آغاز کے حوالے سے کئے گئے سوال پر کہنا تھا کہ "آپ ایم سی ایل کی طرح سابق کھلاڑیوں کی لیگ کو دورحاضر کے کرکٹ اسٹارز سے مزین بڑے ٹورنامنٹ سے موازنہ نہیں کرسکتے"۔

متحدہ عرب امارات کے اخباروں نے ایم سی ایل کی افتتاحی تقریب میں عام لوگوں کی دلچسپی کو مایوس کن قرار دیا۔

افتتاحی تقریب گزشہ روز دبئی میں ہوئی جہاں آتش بازی اور ہلا گلا آئی پی ایل اور دیگر لیگ کی طرح کیا گیا لیکن تماشائیوں کی تعداد مایوس کن حد تک کم تھی۔

اخباری رپورٹس کے مطابق متحدہ عرب امارات میں جہاں ٹیسٹ کرکٹ دیکھنے لوگوں کی کم تعداد میدان کا رخ کرتی ہے لیکن سابق اسٹارز کی کرکٹ دیکھنے کے لیے اس سے بھی کم تعداد موجود تھی۔

ایم سی ایل میں شائقین کی عدم دلچسپی نے پی ایس ایل کے حکام کی 4 فروری کو لیگ کے آغاز سے قبل آنکھیں کھول دی ہیں۔

ایم سی ایل کے پہلے روز سری لنکا کے سابق کپتان کمارسنگاکارا نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کیاتاہم ان کو داد دینے گنے چند تماشائی موجود تھے.

گزشتہ سال بین الاقوامی کرکٹ سے کنارہ کش ہونے والے 38 سالہ سنگاکارا نے لیبرا لیجنڈز کے خلاف محض 43 گیندوں پر 86 رنز کی اننگز کھیل کر ثابت کیا کہ ان کی بین الاقوامی کرکٹ ابھی باقی ہے۔

دوسری جانب پی ایس ایل اور ایم سی ایل کے مقابلے ایک ہی دن متحدہ عرب امارات کے میدانوں میں ہوں گے۔

لیکن نجم سیٹھی کہتے دونوں لیگ کا کوئی موازنہ نہیں ہے اور جمعرات کو ایم سی ایل میں لوگوں کی عدم دلچسپی کا پی ایس ایل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

نجم سیٹھی کہتے ہیں کہ "پی ایس ایل کے میچوں کو دیکھنے کے لیے پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد آئے گی کیونکہ ٹکٹ کی فروخت میں تیزی سے اضافہ ہواہے"۔

ان کا کہنا تھا پی ایس ایل کا سب سے اہم مالی ذریعہ نشریاتی حقوق ہیں جبکہ ایم سی ایل کے منتظمین کا بھی خیال ہے کہ جنوبی ایشیائی ٹی وی کے نشریاتی حقوق سے انھیں 60 سے 70 فی سرمایہ حاصل ہوگا۔

تاہم ایم سی ایل کے آغاز سے یوں دیکھائی دے رہاہ ہے کہ دونوں لیگز کے منتظمین کے لیے تماشائیوں کی بڑی تعدا کو میدان تک لے کر آنے میں بڑا چیلنج ہوگا۔

پی ایس ایل کا آغاز 4 فروری کو دبئی میں اسلام آباد یونائیٹڈ اور کوئٹہ گلیڈیئٹر کے درمیان میچ سے ہوگا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں