کراچی: وفاقی اردو یونیورسٹی میں اساتذہ پر تشدد اور جھگڑا کرنے پر8 طلبہ کے داخلے منسوخ کر دیئے گئے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے رجسٹرار آصف علی کے مطابق کراچی میں عبد الحق کیمپس میں جھگڑا فساد کرنے اور امن وامان خراب کرنے والے ذمہ دار طلبہ کے داخلے فوری طور پر منسوخ کیے گئے جبکہ ان کے جامعہ میں داخلے پر بھی سختی سے پابندی عائد کردی گئی۔

آصف علی کا کہنا تھا کہ ان طلبہ میں بشیر، خالد اقبال، محسن خان، ساجد، عابد عابدی، شہباز بلوچ، محمد علی اور شیراز احمد شامل ہیں۔

وفاقی اردو یونیورسٹی کے سول ہسپتال کے قریب واقع عبد الحق کیپمس میں صبح کلاس لینے کے دوران شعبہ بین الاقوامی تعلقات میں دو طلبہ تنظمیوں کے کارکنان کا جھگڑا ہوا۔

اساتذہ نے جھگڑا کرنے والے طلبہ کو سمجھانے کی کوشش کی اس کے رد عمل میں ان لڑکوں نے نہ صرف دیگر طلبہ بلکہ اساتذہ پر بھی مبینہ طور پر تشدد کیا گیا۔

اردو یونیورسٹی کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق ان طلبہ کی جانب سے کیے گئے تشدد کے نتیجے میں اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اصغر دشتی اور ڈاکٹر فیصل جاوید شدید زخمی ہوئے۔

طلبہ تنظیموں کی جانب سے اساتذہ پر تشدد کے واقعے پر اساتذہ و غیر تدریسی عملے میں شدید غم وغصہ پایا جاتا ہے جبکہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی فوری طور پر رینجرزاور پولیس طلب کی گئی جس کے بعد حالات کو کنٹرول کیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق وفاقی اردو یونیورسٹی میں طلبہ تنظیموں میں تصادم کے بعد پولیس نے 10افراد کو حراست میں لیا۔

پولیس نے واقعہ کا مقدمہ تھانہ عید گاہ میں درج کرلیا، جس میں 7 افراد کو نامزد کیا گیا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

حسن امتیاز Feb 24, 2016 07:17pm
so sad
solani Feb 24, 2016 09:37pm
Is it an educational institution or place of wrestling?