کراچی، اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کرنے والی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو خود تحقیقات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کا وطن واپسی سے قبل لندن میں پاکستانی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان فاؤنڈیشن (آئی کے ایف) کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہیے، جس نے 2010 میں سیلاب متاثرین کے نام پر 4 ارب روپے کی امدادی رقم جمع کی تھی اور اس معاملے کے حقائق بھی عوام کے سامنے آنے چاہیے۔

گزشتہ ہفتے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی عمران خان فاؤنڈیشن کی فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم کے خلاف تحقیقات کی تجویز دی تھی۔

خواجہ آصف کی تجویز کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی غلط بات نہیں کی، خواجہ آصف نے اس معاملے پر مجھے بریفنگ دی تھی، لہٰذا میرے خیال میں اس معاملے کے حوالے سے بھی حقائق سامنے آنے چاہیے۔

واضح رہےکہ خواجہ آصف نے چند روز قبل سوشل میڈیا پر عمران خان فاؤنڈیشن کی فنڈز اکٹھا کرنے کی مہم کی ساکھ کے حوالے سے سوال اٹھایا تھا۔

وزیراعظم نوازشریف لندن میں طبی معائنے کے بعد وطن واپس پہنچ گئے، جس کے بعد ان کے وطن واپس نہ آنے سے متعلق افواہیں دم توڑ گئیں۔

ڈان نیوز کے مطابق وزیراعظم کا طیارہ منگل کی شب اسلام آباد ایئرپورٹ پر لینڈ کرگیا جہاں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، معاون خصوصی طارق فاطمی اور آصف کرمانی نے ان کا استقبال کیا۔

وزیراعظم کی واپسی کے بعد ان کی بیٹی مریم نواز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے والد کی لمبی عمر اور صحت کی دعا کے ساتھ کہا کہ ان کی وطن واپسی نے مخالفین کے منہ بند کردیئے۔

مریم نواز نے کہا کہ یہ ہمارے لئے شکر کے لمحات ہیں اور وہ اپنے والد سے مل کر بہت خوش ہیں۔

پاکستان روانگی سے قبل برطانیہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ طبی ٹیسٹ کروا لیے ہیں اور تمام ٹیسٹ درست ہیں۔

نواز شریف نے کہا کہ پاناما لیکس کی تحقیقات ہونی چاہیے اور اس حوالے سے عدالتی کمیشن جلد تشکیل دے دیا جائے گا۔

پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے کمیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کمیشن جلد بن جائے گا، جبکہ وزیر داخلہ چوہدری نثار بھی بتا چکے ہیں کہ کمیشن سے متعلق کس کس سے رابطہ کیا گیا، کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس تیار کیے جانے چاہئیے جو ان باتوں کا بھی جائزہ لے، پاناما لیکس نے مجھ پر کوئی الزام نہیں لگایا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے عوام دھرنوں کی سیاست نہیں چاہتے، ملک کے حالات بہتر ہونے سے مزید ترقی ہو گی جبکہ دھرنا کرنے والوں کو بھی پاکستان کی ترقی و خوشحالی اتنی ہی عزیز ہو جتنی مجھے اور دیگر پاکستانیوں کو ہے۔

سب جانتے ہیں کہ جب ذوالفقار علی بھٹو اقتدار میں آئے تو ہمارے خاندان کے کارخانے نیشنلائز کیے گئے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو بلاواسطہ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چند سیاست دان ابھی اتنے بالغ نہیں ہیں اور انہوں نے میں نہ مانوں کی رٹ لگائی ہوئی ہے حالانکہ اس طرح کی باتیں 90 کی دہائی میں دفن ہو گئی تھیں، جبکہ پہلے بھی الیکشن کے نتیجے کو نہیں مانا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (3) بند ہیں

Imran Apr 19, 2016 02:11pm
کمیشن پر کس کے لیئے۔
الیاس انصاری Apr 19, 2016 10:23pm
معاف کیجیئے یہ طبی نہیں سیاسی دورہ تھا اور یہ کھلا راز ہے کہ زرداری صاحب سے خفیہ ملاقات کے بعد ہی نواز شریف صاحب کی واپسی ممکن ہوئی - یہ الگ بات ہے کہ اترتے ہی انہیں آرمی چیف کا کرپشن کے خلاف بیان سننا پڑا
ahmaq Apr 20, 2016 11:51am
@الیاس انصاریYou know every one is ahmaq except some one وزیراعظم کا عمران خان کےخلاف بھی تحقیقات کا عندیہ do not ask about me ? I am clever enough to divert the attention of people to other things.