واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکا کا پاکستان سے کسی طرح سے تعلق ختم کرنے کا قطعی طور پر کوئی ارادہ نہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے نیوز کانفرنس کے دوران، پاکستان کی جانب سے ایف سولہ طیاروں کا معاہدہ ناکام ہونے پر دوسرے آپشنز پر غور کے بیان پر تنقید سے انکار کردیا۔

نیوز کانفرنس کے دوران جب جان کربی سے یہ سوال کیا گیا کہ اگر پاکستان، چین سے جنگی جہاز خریدتا ہے تو اس سے امریکا اور پاکستان کے تعلقات پر اثر پڑے گا، تو ان کا کہنا تھا کہ یہ خود مختار فیصلے ہوتے ہیں، جو اقوام اپنی دفاعی ضروریات کے پیش نظر کرتی ہیں، اب یہ پاکستان پر ہے کہ وہ اپنی دفاعی ضروریات کیسے پوری کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف 16 طیارے:’پاکستان کو خود فنڈز دینے ہوں گے‘

انہوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان سے تعلقات کی بات ہے کہ تو وہ یہ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ امریکا کے پاکستان سے تعلقات انتہائی اہم ہیں، جسے کسی طور پر ختم کرنے کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں لیکن ایسے فیصلے کرنے میں پاکستان بالکل خود مختار ہے۔

نیوز کانفرنس کے دوران جب ایک صحافی نے ترجمان محکمہ خارجہ کو پاکستان کے ایک وزیر کی جانب سے امریکی امداد کو ’مونگ پھلی‘ کے برابر کہے جانے کے حوالے سے یاد دلایا تو جان کربی کا کہنا تھا کہ میں دوبارہ صرف یہ کہوں گا کہ پاکستان سے تعلقات اہم ہیں اور ہم اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کانگریس میں موجود چند مخصوص لابیز کی جانب سے پاکستان کو دی جانے والی امداد کی شدید مخالفت کے باوجود امریکی تعاون کا دفاع کیا۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان طیارے کہیں سے بھی حاصل کرلے گا'

جان کربی کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان کو دی جانے والی امداد کی پوری حمایت کرتے ہیں خاص طور اس امداد کی، جو اسے انسداد دہشت گردی کے لیے دی گئی اور ہم یہ امداد و حمایت جاری رکھیں گے۔

گزشتہ ہفتے کانگریس نے امریکا کی جانب سے، پاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے دی جانے والی امداد روک دی تھی۔

پاکستان نے امداد روکے جانے کے بعد معاہدے کی پوری رقم ادا کرنے سے حوالے سے ناکامی کا اظہار کیا تھا۔

یہ خبر 5 مئی 2016 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں