مسافر بردار ڈرون اب پرواز کے لیے تیار

09 جون 2016
— فوٹو بشکریہ انگیجٹ
— فوٹو بشکریہ انگیجٹ

مسافروں کو لے کر سفر کرنے والا پہلا ڈرون بہت جلد آسمانوں پر پرواز کرتا نظر آئے گا۔

جی ہاں چین میں تیار ہونے والی ایہانگ 184 نامی ڈرون کو مسافر برداری کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اس میں ایک شخص 23 منٹ کی پرواز کا مزہ لے سکتا ہے۔

اس ڈرون کا نمونہ رواں سال کے شروع میں کنزیومر الیکٹرونکس شو میں بھی رکھا گیا تھا۔

اور اب امریکا کے علاقے نویڈا میں اس ڈرون کو آزمائشی پروازوں کی اجازت مل گئی ہے۔

ان ڈرونز کے ذریعے مسافروں کے سفر کا آغاز رواں سال کے آخر تک ہوجائے گا۔

ان پروازوں کے لیے چینی ڈرون کمپنی نے نویڈا انسٹیٹوٹ فار آٹو نوموس سسٹمز سے شراکت داری کی ہے اور اس کی مدد سے وہ آزمائشی مراحل میں کامیابی کے بعد امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن سے مکمل اجازت لینے کی کوشش کرے گی۔

یہ ڈرون 62 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے 23 منٹ تک ایک شخص کو لے کر پرواز کرسکتا ہے اور دوران پرواز منزل کے تعین کے لیے گوگل میپس کو استعمال کرتا ہے۔

اس میں ایسے سنسرز نصب کیے گئے ہیں جو راستے میں آنے والی رکاوٹوں سے اسے بچاتے ہیں تاہم اس پر سفر کرنے والے مسافر پرواز کے دوران ڈرون کو سنبھال نہیں سکتے بلکہ وہ خودکار طور پر پرواز کرتا ہے۔

یہ ڈرون جب فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا تو اس کی قیمت 2 سے 3 لاکھ ڈالرز ہوگی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں