اداکار نواز الدین صدیقی نے اپنے آبائی گاﺅں بدھانہ میں نیا اور پہلے سے بہتر آبپاشی کا نظام متعارف کرا دیا ہے اور آپ کبھی سوچ نہیں سکیں گے کہ انہیں اس کا خیال کہاں سے آیا۔

گزشتہ دنوں فرانس میں ہونے والے سالانہ کانز فلم فیسٹیول کے دوران نواز الدین صدیقی کی ملاقات فارم مالکان سے ہوئی جو انہیں نائس کے کھیتوں میں لے گئے۔

وہاں انہوں نے ایک موثر آبپاشی کا نظام دریافت کیا جو پانی کی ضروریات کو 50 فیصد تک کم کردیتا ہے۔

اپنے گاﺅں میں پانی کے ذخائر میں تیزی سے آنے والی کمی کا خیال آنے پر انہوں نے اس کی نقل اپنے آبائی علاقے میں لگانے کے بارے میں سوچا۔

تو نواز الدین صدیقی نے ایک ماڈل خریدار اور اپنے گاﺅں تک پہنچا دیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق فرانس میں ہر طرح کی فصل کی کاشت کے لیے اس پانی اور اخراجات میں کمی لانے والی تیکنیک کو استعمال کیا جاتا ہے جسے سینٹرل پیووٹ ایریگیشن کا نام دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سسٹم قدرتی بارشوں کی نقل کرتا ہے جو کہ فصلوں کے لیے کاشت کے لیے بہترین طریقہ ہے۔

ان کے گاﺅں کے کاشتکاروں کو اس ماڈل کو اپنانے میں کچھ زیادہ عرصہ نہیں لگا۔

نواز الدین صدیقی کاشتکاروں کے خاندان سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے اپنی زندگی کے 20 سال کھیتوں میں کام کرتے ہوئے گزارے۔

درحقیقت وہ اکثر اپنی فلموں کی شوٹنگ کے دوران وقفہ لے کر اپنی کاشت کی ہوئی فصلوں کو چیک کرنے جاتے رہتے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں