تائی پے: تائیوان کی جنگی کشتی نے غلطی سے سپرسانک میزائل 'ایئر کرافٹ کیرئیر کلر' چین کی جانب لانچ کردیا جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات گذشتہ 6 ماہ سے انتہائی کشیدہ ہیں۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق تائیوان نیوی کا کہنا تھا کہ مقامی سطح پر تیار کیا گیا 300 کلومیٹر تک مار کرنے کی صلاحیت رکھنے والا ہسیونگ-فینگ تھری (بریو ونڈ) میزائل چلنے کے بعد 75 کلومیٹر ہوائی سفر طے کر کے تائیوان ہی کے زیر انتظام ایک جزیرے کے قریب سمندر میں گر گیا۔

نیوی کا کہنا تھا کہ یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا ہے کہ میزائل لانچ کیسے ہوا، لیکن یہ خیال ظاہر کیا گیا کہ ایسا کسی انسانی غلطی کے باعث ہوسکتا ہے۔

وائس ایڈمرل می چیا-شو نے واقعے کی تفتیش کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ 'ہماری ابتدائی تحتیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آپریشن عام طریقہ کار کے مطابق نہیں ہوا تھا'۔

یاد رہے کہ میزائل ایک تربیتی کاروائی کے دوران تائیوان کے جنوبی شہر تیسونگ کے نیول بیس سے لانچ ہوگیا تھا اور اس کا رخ چین کی جانب تھا۔

فوجی عہدیدار کا کہنا تھا کہ میزائل کی تلاش کیلئے ہیلی کاپٹر اور نیوی کی کشتیاں روانہ کی جاچکی ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ فوج نے ملک کے اہم سیکیورٹی ادارے 'نیشنل سیکیورٹی کونسل' کو جزیرے پر کسی قسم کی ہل چل کے بارے میں رپورٹ کیا تھا۔

خیال رہے کہ چین کی ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی (ڈی پی پی) کے تیسائی نے رواں سال جنوری میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد تائی پے اور بیجنگ کے درمیان تعلقات خراب ہیں۔

چین کا ماننا ہے کہ تائیوان اب بھی اس کا حصہ ہے جبکہ دونوں ممالک خانہ جنگی کے باعث 1949 میں دولخت ہوگئے تھے اور دونوں کو دوبارہ ملانے کے لیے طاقت کے استعمال کو مسترد نہیں کیا جارہا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (0) بند ہیں