اسلام آباد/نئی دہلی: ہندوستان کے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان آئیں گے اور اس موقع پر دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان دہشت گردی سمیت دیگر اہم امور پر بات چیت متوقع ہے۔

پاکستانی دفترخارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کے دورہ پاکستان کی تصدیق کی۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے بریفنگ کے دوران کہا کہ ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ جنوبی ایشیائی علاقائی تعاون کی تننظیم (سارک) کانفرنس میں شرکت کے لیے پاکستان آ رہے ہیں۔

اس موقع پر ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو حریت رہنماؤں کی گرفتاری پر شدید تحفظات ہیں اور انہیں جلد رہا کیا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ہر بین الاقوامی فورم پر کشمیر کا معاملہ اٹھارہا ہے اور ہم کشمیر میں بے گناہ شہریوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے ہندوستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ کشمیر میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی غیر جانبدار استصواب رائے کرائے۔

یہ بھی پڑھیں : دہشت گردی کی اصل وجہ پاکستان ہے: ہندوستان کا الزام

اس سے قبل ہندوستانی اخبار ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ 3 اور 4 اگست کو ہونے والے سارک اجلاس میں شرکت کے لیے پاکستان آئیں گے۔

اخبار نے مزید لکھا کہ اپنے دورہ پاکستان کے دوران راج ناتھ سنگھ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا معاملہ اٹھائیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی مودی کو 19 ویں سارک کانفرنس میں شرکت کی دعوت

یاد رہے کہ نومبر 2005 میں ڈھاکا میں ہونے والے سارک ممالک کے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ ہر سال سارک کے رکن ممالک کے وزراء داخلہ یا خارجہ کا اجلاس منعقد کیا جائے گا جس کا مقصد انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں تعاون کو مستحکم کرنا ہے۔

اس حوالے سے پہلا اجلاس 11 مئی 2006 کو ڈھاکا میں ہوا تھا جبکہ دوسرا اجلاس 2007 میں نئی دہلی میں ہوا تھا۔

ہندوستانی وزیر داخلہ راج ناتھ ایک ایسے وقت میں پاکستان آرہے ہیں جب کشمیر میں 22 سالہ حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے حالات کشیدہ ہیں اور جھڑپوں میں 50 سے زائد کشمیری ہلاک ہوچکے ہیں۔

کشمیر میں جاری حالیہ کشیدگی کی پاکستان نے شدید مذمت کی تھی اور اس حوالے سے ملک میں یوم سیاہ بھی منایا گیا تھا۔


تبصرے (0) بند ہیں