اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف نے سعودی عرب کے شہر دمام میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے کا نوٹس لے کر دفتر خارجہ کو انھیں فوری طور پر ہرممکن سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کردی۔

وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق وزیراعظم کی ہدایت پر ریاض میں پاکستانی سفارتخانے نے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے کام شروع کر دیا۔

ترجمان کے مطابق سفارت خانے نے پاکستانیوں کے لیے خصوصی سہولت سینٹر کے قیام کے ساتھ ساتھ انھیں خوراک اور دیگر سہولیات فراہم کرنے کے لیے فنڈز جاری کردیئے۔

جبکہ پاکستانی ملازمین کی تنخواہوں اور واجبات کے دعووں کے حوالے سے بھی سفارت خانے کی جانب سے سہولت فراہم کی گئی ہیں۔

دفتر خارجہ کے مطابق جو ملازمین اس کمپنی میں کام نہیں کرنا چاہتے ان کا ورک پرمٹ منتقل کرنے کا انتظام کیا جائے گا اوراگر وہ وطن واپس جانا چاہیں تو اس سلسلے میں بھی انھیں مدد فراہم کی جائے گی۔

دوسری جانب پاکستانی سفارتخانے کے مطابق سعودی فرمانروا شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی کمپنی کو واجبات ادا کرنے کا حکم دے دیا۔

وزیراعظم نواز شریف نے دفتر خارجہ کو پاکستانی ملازمین کو ہر قسم کی ضروری مدد فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم اپنے محنتی ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں، جو گھر سے دور دیارِ غیر میں کام کر رہے ہیں، وہ ہمارا فخر اور اثاثہ ہیں، بیرون ملک پھنسے شہریوں کی ہر ممکن مدد کی جائے گی'۔

یاد رہے کہ 400 سے زائد پاکستانی ملازمین سعودی عرب کے شہر دمام میں پھنسے ہوئے ہیں، جہاں سعودی کمپنی نے ملازمین کی 12 سے 15 ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کیں جبکہ پاسپورٹ کفیل کے پاس ہونے اور اقامے کی تاریخیں ختم ہونے کی بناء پر بہت سے لوگ جیل بھی جا چکے ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

SMH Aug 02, 2016 06:56pm
کفرٹوٹا خدا خداکرکے، غریب مزدوروں کا خیال آہی گیا،،،’’مزدور کو مزدوری پسینہ خشک ہونے سے پہلے دے دو‘‘ (ابن ماجہ) جناب رسالت مآب نے خبردار فرمایا کہ’’قیامت کے دن جن تین آدمیوں کے خلاف میں مدعی ہوں گا ان میں ایک وہ شخص ہوگا جو کسی کو مزدور رکھے اور اس سے پورا پورا کام لے مگر مزدوری پوری نہ دے‘‘ (بخاری