ترکی بم دھماکوں میں 6 ہلاک، 200 سے زائد زخمی

اپ ڈیٹ 18 اگست 2016

ترکی کے مشرقی صوبے وان میں قائم پولیس ہیڈ کوارٹر پر 2 بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور200 سے زائد زخمی ہوگئے، ترک حکام نے دھماکوں کی ذمہ داری کرد علیحدگی پسندوں پر عائد کی ہے۔

کار بم دھماکوں میں عام شہریوں کے ساتھ ساتھ متعدد پولیس اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وان کے ڈپٹی گورنر مہمت پرلاک نے کہا ہے کہ دھماکا ’علاقائی دہشت گرد گروہ‘ کی جانب سے کیا گیا۔

2015 میں سیز فائر کا معاہدہ ختم ہونے کے بعد کرد باغیوں کی جانب سے سیکیورٹی فورسز کو پر متواتر حملے کیے جا رہے ہیں، جس میں فورسز کے متعدد اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ جولائی میں ترکی کے صدر رجب طیب اردگان کے خلاف ناکام ہونے والی فوجی بغاوت کے بعد کرد باغیوں کی جماعت کردستان ورکرز پارٹی(پی کے کے) کی جانب سے حملے کیے گئے۔

واضح رہے کہ ترکی میں کرد باغیوں کی تنظیم پی کے کے کی جانب سے 1984 میں علیحدگی کی مسلح تحریک شروع کی گئی، بغاوت کی اس تحریک میں 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں دوسری جانب حکومت بغاوت کچلنے کے فوجی آپریشن کے ساتھ ساتھ اصلاحات کی پالیسی بھی اختیار کیے ہوئے ہے۔

ترک پولیس اہلکار دھماکوں کے مقام پر موجود ہیں، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
ترک پولیس اہلکار دھماکوں کے مقام پر موجود ہیں، جس میں 6 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے شہر ایلازگ میں دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے شہر ایلازگ میں دھماکوں کے فوری بعد امدادی کارروائیاں جاری ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے صوبہ وان میں دھماکوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی بڑھادی گئی — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے صوبہ وان میں دھماکوں کے بعد ملک بھر میں سیکیورٹی بڑھادی گئی — فوٹو: اے ایف پی
ترکی میں ہونے والے دھماکوں میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے — فوٹو: اے پی
ترکی میں ہونے والے دھماکوں میں 200 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے — فوٹو: اے پی
ترکی کے وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ صوبہ وان میں پولیس پر ہونے والے بم دھماکوں میں علیحدگی پسند کرد ملوث ہیں — فوٹو: رائٹرز
ترکی کے وزیر دفاع نے الزام لگایا ہے کہ صوبہ وان میں پولیس پر ہونے والے بم دھماکوں میں علیحدگی پسند کرد ملوث ہیں — فوٹو: رائٹرز
ترک حکام نے صوبہ وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دھماکوں کا ذمہ دار علیحدگی پسند کردوں کو قرار دیا ہے — فوٹو: اے ایف پی
ترک حکام نے صوبہ وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دھماکوں کا ذمہ دار علیحدگی پسند کردوں کو قرار دیا ہے — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے صوبے وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: اے پی
ترکی کے صوبے وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک ہوئے — فوٹو: اے پی
ترکی کے صوبے وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے 2 بم دھماکوں کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ کا معائنہ کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترکی کے صوبے وان میں پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے 2 بم دھماکوں کے بعد پولیس اہلکار جائے وقوعہ کا معائنہ کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترک پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دھماکوں کے بعد تباہی کا منظر — فوٹو: اے ایف پی
ترک پولیس ہیڈکوارٹر پر ہونے والے دھماکوں کے بعد تباہی کا منظر — فوٹو: اے ایف پی
صوبہ وان میں دھماکوں کے بعد ترک پولیس اور ریسکیو اہلکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں — فوٹو: اے ایف پی
صوبہ وان میں دھماکوں کے بعد ترک پولیس اور ریسکیو اہلکار امدادی کاموں میں مصروف ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترک پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر تباہ ہونے والی گاڑیوں کا معائنہ کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی
ترک پولیس اور ریسکیو اہلکار جائے وقوعہ پر تباہ ہونے والی گاڑیوں کا معائنہ کررہے ہیں — فوٹو: اے ایف پی