مظفر آباد: وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے حوالے سے کشمیری حریت رہنماؤں سے تجاویز لیں گے۔

آزاد جموں و کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر خان نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے نیویارک روانگی سے قبل جمعہ 16 ستمبر کو آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد کا دورہ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نواز شریف مظفر آباد میں کشمیری قیادت سے ملاقات کریں گے اور جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے حوالے سے مشاورت کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:مسئلہ کشمیر، 196 ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کو خطوط

آزاد کشمیر کے دورے کے موقع پر وزیر اعظم نواز شریف حکومتی نمائندوں اور کل جماعتی حریت کانفرنس کے وفد سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کریں گے اور ان سے تجاویز لیں گے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کیا کشمیر کے حوالے سے کیا موقف اپنایا جائے۔

وزیر اعظم نواز شریف کشمیری رہنماؤں سے رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اپنے خطاب کے مندرجات کے حوالے سے بھی مشاورت کریں گے اور ان کی تجاویز کی روشنی میں اسے حتمی شکل دیں گے۔

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ فاروق حیدر نے وزیر اعظم نواز شریف کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے کنٹرول لائن اور مظفر آباد سے لے کر سری نگر تک کشمیریوں کو مثبت پیغام پہنچے گا۔

وزیر اعظم ہاؤس کے ترجمان کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف 17 ستمبر کی صبح نیویارک کے لیے روانہ ہوں گے جبکہ 21 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

مزید پڑھیں:کشمیر میں بربریت اجاگر کرنے کیلئے ارکان پارلیمنٹ نامزد

واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں کشمیر کا معاملہ بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا اور وزیر اعظم کا دورہ آزاد کشمیر اسی سلسلے کی کڑی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیر اعظم نواز شریف نے کشمیر میں ہندوستانی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے اہم ممالک میں اجاگر کرنے کے لیے 20ارکان پارلیمنٹ کو خصوصی نمائندوں کے طور پر نامزد کیا تھا۔

یہ خصوصی نمائندے دنیا کے اہم ملکوں میں کشمیر میں ہندوستانی بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے۔

وزیر اعظم نے خصوصی نمائندوں پر زور دیا تھا کہ وہ دنیا بھر میں کشمیر کے نصب العین کو اجاگر کرنے کی کوششیں یقینی بنائیں، تاکہ وہ ستمبر میں اقوام متحدہ میں اپنے خطاب کے دوران اس حوالے سے عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر کو جھنجوڑ سکیں۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان کی کشمیر پالیسی کیا ہے؟

ان کا کہنا تھا کہ ہم اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے ساتھ کیا گیا حق خود ارادیت کا دیرینہ وعدہ یاد دلائیں گے اور ساتھ ہی یہ بھی واضح کریں گے کہ یہ ہندوستان ہی تھا، جس نے کئی عشروں پہلے کشمیر کے تنازع پر اقوام متحدہ سے رجوع کیا مگر اب وہ اپنا وعدہ پورا نہیں کر رہا۔

یاد رہے کہ حزب المجاہدین کے نوجوان کمانڈر برہان وانی کو رواں برس 8 جولائی کو ہندوستانی فورسز نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد سے کشمیر میں کشیدگی ہے اور فورسز کی فائرنگ سے اب تک 90 سے زائد کشمیری ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔


تبصرے (0) بند ہیں