موغادیشو: صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں خود کش حملے کے نتیجے میں پولیس جنرل محمد گوبالے جیمالی اور اس کے 5 گارڈز ہلاک ہوگئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی نے صومالیہ کے سیکیورٹی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں عسکری کارروائیوں میں مصروف گروپ شباب کے خلاف آپریشنز کے اہم کردار جنرل محمد گوبالے کو دارالحکومت میں قائم وزارت دفاع کے دفتر کے قریب ایک کار خود کش حملے میں نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حملہ کار کے ذریعے کیا گیا تھا جس میں دھماکا خیز مواد نصب تھا۔

سیکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں فوج کے متعدد اہلکار ہلاک ہوئے جن میں ایک سینئر کمانڈر بھی شامل ہیں۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ صومالی جنرل کی گاڑی سڑک پر موجود تھی کہ ایک گاڑی اس سے آکر ٹکرائی اور زور دار دھماکا ہوا۔

خیال رہے کہ دھماکا اس وقت ہوا جب مذکورہ قافلہ فوجی ہسپتال سے نکل کر وزارت دفاع کی عمارت کی جانب جارہا تھا۔

صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد کے ترجمان کے مطابق صدر نے مقتول کے اہل خانہ سے تعزیت کی ہے۔

واضح رہے کہ مذکورہ حملے کی ذمہ داری بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ذیلی گروپ شباب نے قبول کی ہے۔

مذکورہ حملے سے کچھ روز قبل شباب سے تعلق رکنے والے جنگجوؤں نے موغادیشو میں صدارتی محل کے قریب قائم ایک ہوٹل پر خود کش حملہ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں