واشنگٹن: امریکی کانگریس میں 2 قانون سازوں کی جانب سے پیش کیے گئے بل میں پاکستان کو 'دہشت گردی کی کفیل ریاست' قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے۔

مذکورہ بل بعنوان پاکستان اسٹیٹ اسپانسر آف ٹیرارزم ایکٹ (Pakistan State Sponsor of Terrorism Designation Act)، امریکی ایوان کی ذیلی کمیٹی برائے دہشت گردی کے چیئرمین ٹیڈ پو اور کانگریس کے رکن ڈینا روہرابیچر نے پیش کیا۔

مذکورہ بل ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے، جب پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 71ویں اجلاس سے خطاب کے لیے امریکا میں موجود ہیں۔

مزید پڑھیں:پاک امریکا تعلقات چیلنجز سے بھرپور

کانگریس کے رکن ٹیڈ پو نے پاکستان کو ایک 'ناقابل اعتماد اتحادی' قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ وہ کئی سالوں سے امریکا کے دشمنوں کی امداد اور مجرمانہ اعانت کرتا آیا ہے۔

ٹیڈ پو کا مزید کہنا تھا کہ اسامہ بن لادن کی پرورش سے لے کر حقانی نیٹ ورک سے اس کے تعلقات جیسے ثبوت اس بات کا تعین کرنے کے لیے کافی ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کس کے ساتھ ہے اور یقیناً وہ امریکا نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ اب یہی وقت ہے کہ پاکستان کو اس دھوکے پر اس کی امداد بند کردی جائے اور اسے دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست قرار دے دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان پر پابندیوں کا فیصلہ نقصان دہ: امریکی ماہرین

ٹیڈ پو کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر براک اوباما کو بل پاس ہونے کے 90 دن کے اندر اندر اس حوالے سے رپورٹ جاری کرنی چاہیے کہ آیا پاکستان نے 'عالمی دہشت گردی' کے لیے مدد کی ہے یا نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس کے 30 دن بعد سیکریٹری آف اسٹیٹ کو ایک فالو اَپ رپورٹ پیش کرنی چاہیے، جس میں یہ بتایا جائے کہ یا تو پاکستان دہشت گردی کی امداد کرنے والی ریاست ہے یا اس بات کی تفصیلی وضاحت پیش کی جائے کہ پاکستان اس خطاب کی قانونی شرائط پر کیوں پورا نہیں اترتا'۔

تبصرے (0) بند ہیں