سینٹ لوئس: امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے اس وڈیو کو متنازع قرار دے کر مسترد کردیا جس میں انہیں خواتین کے حوالے سے نازیبا باتیں کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو وزیر خارجہ کے عہدے پر رہتے ہوئے نجی ای میل سرور استعمال کرنے پر ہیلری کلنٹن کو جیل بھیج دیں گے۔

برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکا میں 8 نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب کے حوالے سے ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے درمیان دوسرا مباحثہ ریاست میسوری کے علاقے سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں ہوا۔

اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر وہ جیت گئے تو ہیلری کلنٹن کی جانب سے نجی ای میل سرور کے استعمال کے معاملے پر خصوصی پراسیکیوٹر کا تقرر کریں گے کیوں کہ ہیلری کلنٹن نے 2009 سے 2013 کے دوران وزیر خارجہ کے عہدے پر رہتے ہوئے قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ اور ہیلری پہلے صدارتی مباحثے میں آمنے سامنے

90 منٹ دورانے پر مبنی مباحثے کا آغاز خوشگوار انداز میں ہوا جب دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا تاہم کچھ ہی دیر بعد ماحول گرم ہوگیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے خواتین کے حوالے سے فحش گفتگو اور غلیظ خیالات پر مبنی وڈیو کا معاملہ بھی زیر بحث آیا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اس وڈیو پر شرمندہ ہیں تاہم انہوں نے اسے ’از راہ مذاق کی جانے والی گفتگو‘ قرار دے کر مسترد کردیا ۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سابق صدر اور ہیلری کلنٹن کے شوہر بل کلنٹن نے تو خواتین کے ساتھ مجھ سے بھی زیادہ برا سلوک کیا۔

سابق امریکی صدر بل کلنٹن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ سے ہاتھ ملا رہے ہیں—فوٹو/ اے پی
سابق امریکی صدر بل کلنٹن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ سے ہاتھ ملا رہے ہیں—فوٹو/ اے پی

ٹرمپ نے کہا کہ میں نے تو صرف باتیں کی ہیں کلنٹن تو اس پر عمل کر کے دکھا چکے ہیں۔

دوسری جانب ہیلری کلنٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ عہدہ صدارت کے اہل نہیں۔

ہیلری نے کہا کہ ٹرمپ کہتے ہیں کہ منظر عام پر آنے والی وڈیو حقیقت میں ان کی شخصیت کی عکاسی نہیں کرتی لیکن میرا خیال ہے کہ جس کسی نے بھی وڈیو دیکھی ہے وہ جان چکا ہوگا کہ حقیقت میں ٹرمپ ایسے ہی ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ای میل اسکینڈل پر ہیلری کلنٹن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ آپ کو اپنے اس اقدام پر شرم آنی چاہیے۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح بڑا عالمی خطرہ: رپورٹ

اس پر ہیلری کلنٹن نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح کا مزاج رکھنے والا شخص ہمارے ملک میں قانون کا رکھوالا نہیں ہے، اس پر ٹرمپ نے برجستہ کہا کہ ’ہاں کیوں اگر میں ہوتا تو آپ جیل میں ہوتیں‘۔

واضح رہے کہ ہیلری کلنٹن کے خلاف نجی ای میل سرور استعمال کرنے کی تحقیقات تقریباً ایک برس تک جاری رہیں اور رواں برس کے آغاز میں اختتام پذیر ہوئیں اور ان پر باضابطہ طور پر کوئی الزام نہیں عائد کیا گیا تاہم ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمز کوئی نے اتنا ضرور کہا کہ ہیلری نے حساس معلومات کو سنبھالنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا۔

ہیلری کلنٹن نے مباحثے میں کہا کہ اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ ان کا سرور ہیک ہوا تھا اور اس میں سے حساس معلومات چوری ہوئی تھیں۔

ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا کہ ٹرمپ صدر بننے کے قابل نہیں، انہوں نے انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں کے بارے میں انتہائی غلط باتیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ اوباما ہیلتھ کئیر پالیسی منسوخ ہوئی تو تمام فوائد ختم ہو جائیں گے جبکہ ہیلری نے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے پر معذرت بھی کی۔

ری پبلکن رہنما ٹرمپ کی حمایت سے دستبردار

ڈونلڈ ٹرمپ کی متنازع وڈیو سامنے آنے کے بعد متعدد ری پبلکن رہنما ان کی حمایت سے دستبردار ہوگئے جبکہ یہ وڈیو ٹرمپ کی 16 ماہ کی انتخابی مہم کا سب سے بڑا تنازع ثابت ہورہا ہے جس نے ٹرمپ اور ری پبلکن پارٹی کی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان اختلافات مزید گہرے کردیے ہیں۔

صدارتی مباحثے میں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیکس معاملات، ہیلتھ کیئر، شام میں امریکی پالیسی اور دیگر معاملات پر بحث ہوئی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے اسے ناکام قرار دیا اور کہا کہ ہیلری باغیوں کے بارے میں بات کرتی ہیں لیکن انہیں معلوم ہی نہیں ہے کہ باغی کون ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد

ٹرمپ نے گہری سانس لیتے ہوئے کہا کہ ’حقیقت یہ ہے کہ ہیلری نے خارجہ پالیسی میں جو کچھ بھ کیا وہ غلط اور تباہ کن ثابت ہوا‘۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے مباحثے میں شرکت سے چند گھنٹے قبل ان تین خواتین سے بھی ملاقات کی جنہوں نے سابق صدر بل کلنٹن پر جنسی بدفعلی کا الزام عائد کیا تھا۔

مباحثے کے اختتام پر ہیلری اور ڈونلڈ ٹرمپ مصافحہ کررہے ہیں—فوٹو/ رائٹرز
مباحثے کے اختتام پر ہیلری اور ڈونلڈ ٹرمپ مصافحہ کررہے ہیں—فوٹو/ رائٹرز

مباحثے سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ہیلری نے ان کی حالیہ وڈیو پر بات کی تو وہ اس کا جواب ان کے شوہر بل کلنٹن کے غیر ازدواجی تعلقات کے بارے میں بات کرکے دیں گے۔

مباحثے میں بل کلنٹن پر 1991 میں ریب کا مقدمہ کرنے والی پولا جونز، 1978 میں ریپ کا مقدمہ کرنے والی جونیتا براڈ رک اور 1993 میں بل کلنٹن پر دست درازی کا الزام عائد کرنے والی کیتھلین ویلی بھی موجود تھیں۔

مذکورہ خواتین کی جانب سے لگایا جانے والا کوئی الزام بل کلنٹن پر ثابت نہیں ہوا اور ہیلری کلنٹن کے انتخابی کیمپ نے مباحثے سے قبل ٹرمپ کی ان خواتین سے ملاقات کو ’چال‘ قرار دیا۔

ایک دوسرے کے لیے کوئی اچھی بات

مباحثے کے آخر میں جب ہیلری اور ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا آپ ایک دوسرے کے لیے کوئی اچھی بات کرنا چاہئیں گے تو ہیلری نے کہا کہ وہ ٹرمپ کے بچوں کا بہت احترام کرتی ہیں جو اپنے والد کے ساتھ ان کی حمایت میں کھڑے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کے حوالے سے ایک اچھی بات بتاتے ہوئے کہا کہ ’ہیلری کلنٹن ایک فائٹر ہیں اور ان کی ہمت نہ ہارنے کی عادت مجھے بے حد متاثر کرتی ہے‘۔

مباحثے کے آخر میں دونوں امیدواروں نے پھر ایک دوسرے سے مصافحہ کیا جبکہ اگلا صدارتی مباحثہ 19 اکتوبر کو منعقد ہوگا۔


ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں