بھارت میں پاکستانی اداکاروں کی مخالفت میں شدت لاتے ہوئے ہندو انتہا پسند گروپ مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) نے پیر کو ان فلمسازوں کو 'تشدد' کا نشانہ بنانے کی دھمکی دی ہے جو پڑوسی ملک کے ساتھ کام یا ان پر مشتمل فلمیں ریلیز کریں گے۔

اس سے پہلے اسی تنظیم نے گزشتہ دنوں پاکستانی فنکاروں کو 48 گھنٹے کے اندر بھارت چھوڑنے کا انتباہ جاری کیا تھا جس کے بعد وہ وطن واپس آگئے تھے۔

ہندوستان ٹائمز نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ ایم این ایس کے عہدیداران کے مطابق ' ہم نے فلمی صنعت سے درخواست کی تھی کہ اڑی حملے کے پیش نظر پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام نہ کریں مگر مہیش بھٹ اور کرن جوہر نے ہماری ایپل پر مثبت ردعمل نہیں دیا'۔

ان کا کہنا تھا 'اگر وہ کسی بھی پاکستانی فنکار کے ساتھ کام کریں گے تو انہیں ہماری جانب سے ردعمل کے لیے تیار رہنا چاہئے'۔

انہوں نے یہ دھمکی بھی دی کہ ہمارے ورکرز 'اے دل ہے مشکل' اور 'رئیس' کی ریلیز کی مخالفت کریں گے کیونکہ ان میں پاکستانی اداکاروں نے کام کیا ہے۔

ان کے بقول ' ہمیں اب تک شاہ رخ خان یا کرن جوہر کی جانب سے تحریری یقین دہانی موصول نہیں ہوئی جس میں کہا جائے کہ پاکستانی اداکار ان کی فلموں میں کام نہیں کریں گے، پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا، ہم ان کی فلموں کی مخالف کریں گے اور اگر دونوں فلموں کو ریلیز ہوا تو ان کی نمائش روک دیں گے، ہمارے ورکرز جیل جانے کے لیے تیار ہیں، ہم ان فلموں کو اپنے اسٹائل سے روکیں گے'۔

انہوں نے انتباہ کیا 'اگر کرن جوہر اور مہیش بھٹ نے مستقبل میں پاکستانی فنکاروں کے ساتھ فلم بنانے کی ہمت کی تو ہم انہیں گلیوں میں ماریں گے، ہم پاکستانی اداکاروں کو بھی نشانہ بنائیں گے'۔

اس سے قبل شیو سینا نے بھی کہا تھا کہ وہ پاکستانی اداکار فواد خان کی فلم اے دل ہے مشکل اور ماہرہ خان کی رئیس کی پرمووشن میں رکاوٹ ڈالے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں