میں سندھ میں تبدیلی لے آیا ہوں، بلاول

اپ ڈیٹ 30 نومبر 2016
پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی چیئرمین نے عوام سے پرجوش خطاب کیا —فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی کے یوم تاسیس کے موقع پر پارٹی چیئرمین نے عوام سے پرجوش خطاب کیا —فوٹو: ڈان نیوز

لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ میں سندھ میں تبدیلی لے آیا ہوں، اگر عوام میرا ساتھ دیتے ہیں تو ہم سب مل کر پورے ملک میں جمہوری انقلاب لے آئیں گے۔

پی پی پی کے49ویں یوم تاسیس کے موقع پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک کو بڑے قانون دان پیپلز پارٹی نے دیئے، پیپلز پارٹی کا بانی خود ایک بیرسٹر شہید ذوالفقار علی بھٹو تھا، ملک کو آئین پاکستان پیپلز پارٹی نے دیا اور ہم ملک میں مساوات کا نظام لائیں گے۔

بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ انصاف وقت پر نہ ملے تو وہ انصاف نہیں ہوتا، یہ کیسا انصاف ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کے لیے پھانسی اور محترمہ بےنظیر بھٹو کے قاتل، مجرم اور غدار آزاد گھوم رہے ہیں، حکمرانوں کے لیے دنیا کا سب سے بڑا کرپشن اسکینڈل پاناما اور غریبوں کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے، اپنے بچوں کے لیے سیکیورٹی ہے، جبکہ شہیدوں کے بچے اس حق سے محروم ہیں، شہید کی بیٹی کا احتساب حلال اور ہولی کاؤز کا احتساب حرام، ایسا انصاف قابلِ قبول نہیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کارکنوں سے سوال کیا کہ ہم سے زیادہ آئین اور قانون کو کون جانتا ہے؟ ہم سب سے مشاورت کریں گے اور مکمل جمہوری انقلابی تبدیلیاں لائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: مطالبات نہ مانے گئے تو ’گو نثار گو‘ کے بعد ’گو نواز گو‘:بلاول

بلاول نے ملک میں مساوات کا نظام لانے کا وعدہ بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’بلاول آئے گا انقلاب لائے گا‘،میں سندھ میں تبدیلی لے کر آیا ہوں۔

بلاول کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے حکومت کو 4 مطالبات دیے ہوئے ہیں لیکن یہ حکومتی ہٹ دھرمی ہے کہ اب تک ہمارے مطالبات پورے نہیں کیے گئے۔

یاد رہے کہ 17 اکتوبر کو سلام شہداء ریلی کے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سے چار مطالبات کیے تھے اور کہا تھا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو لانگ مارچ بھی کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کی وجہ سے پاکستان کمزور ہورہا ہے، بلاول بھٹو زرداری

ان کا کہنا تھا کہ سی پیک قومی منصوبہ ہے جس سے سب کو فائدہ ہونا چاہیے، انھوں نے مطالبہ کیا کہ سابق صدر آصف زرداری کے دور میں اقتصادی راہداری پر ہونے والی اے پی سی کی قرار دادوں پر عمل ہونا چاہیے، پاناما پر پیپلزپارٹی کے بل کو منظور کیا جائے، فوری طور پر وزیرخارجہ کو تعینات کیا جائے اور پارلیمنٹ کی نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو ازسر نو تشکیل دیا جائے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ وہ اپنے لیے کچھ نہیں مانگ رہے وہ عوام کے حق کی بات کررہے ہیں، پارلیمنٹ کی طاقت،اور جمہورت کو مضبوط کرنے کی بات کررہے ہیں۔

انہوں نے اپنے مطالبات ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر زیادہ دور نہیں ہے، حکومت ہمارے مطالبات مان لے۔

بلاول نے حکومت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے، اگر بھٹو سڑکوں پر نکلا تو پورا لاہور نکلے گا، پورا پنجاب نکلے گا اور پورا پاکستان باہر آجائے گا اور پھر حکمرانوں کو پتہ چل جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں