حب: صوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی کے شپ بریکنگ یارڈ میں کھڑے ایک ناکارہ جہاز میں آتشزدگی کے نتیجے میں 5 مزدور جھلس کر جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا۔

پولیس کے مطابق شب بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 60 میں کھڑے ایل پی جی کے ناکارہ جہاز پر کام جاری تھا کہ اس میں آگ لگی۔

ایل پی جی کے ناکارہ جہاز پر کام جاری تھا کہ اس میں آگ لگی—۔ڈان نیوز
ایل پی جی کے ناکارہ جہاز پر کام جاری تھا کہ اس میں آگ لگی—۔ڈان نیوز

واقعے کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کا عملہ متاثرہ مقام کی طرف روانہ ہوگیا۔

پولیس نے بتایا کہ حادثے کے وقت جہاز میں 55 مزدور کام کررہے تھے۔

پولیس کے مطابق جہاز میں سے 5 مزدوروں کی جھلسی ہوئی لاشیں برآمد کی گئی جبکہ 3 مزدور تاحال لاپتہ ہیں تاہم شپ ورکز یونین کے صدر بشیر محمود دانی کا دعویٰ ہے کہ لاپتہ افراد کی تعداد 8 ہے۔

محکمہ ماحولیات کے افسران کا کہنا ہے کہ شپ کے اندر کیمیکل فوم موجود تھا جس کی وجہ سے جہاز میں آگ لگی۔

ان کا کہنا ہے کہ جہاز میں کام شروع کرنے سے قبل اس طرح کے فوم کو مکمل طور پر ہٹانا ہوتا ہے لیکن اس جہاز سے فوم کو مکمل طور پر نہیں ہٹایا گیا جو کہ غفلت کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

دوسری جانب گڈانی لیبر ایسوسی ایشن کے صدر بشیر محمود دانی نے 8 مزدوروں کے لاپتہ ہونے کا دعویٰ کیا۔

پولیس کے مطابق مذکورہ جہاز شپ بریکنگ یارڈ ایسوسی ایشن کے سابق چیئرمین رضوان دیوان فاروق کی ملکیت تھا، جنھوں نے گذشتہ برس نومبر میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق حادثے کے بعد جہاز کے مالک رضوان دیوان فاروق کو حراست میں لے لیا گیا اور صوبائی انتظامیہ کی ہدایات کے بعد ہی ان کے خلاف مقدمہ درج کرکے باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا۔

پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ وہی جہاز ہے جس میں گذشتہ برس دسمبر میں بھی آگ لگی تھی۔

مزید پڑھیں: گڈانی: تیل بردار بحری جہاز میں دھماکے اور آتشزدگی

اس سے قبل گذشتہ ماہ 22 دسمبر کو بھی شپ بریکنگ یارڈ کے پلاٹ نمبر 60 کے ایک ناکارہ جہاز میں آگ بھڑک اٹھی تھی، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں آتشزدگی کا بدترین واقعہ گذشتہ برس نومبر میں پیش آیا تھا، جب ناکارہ آئل ٹینکر میں ہونے والے دھماکوں اور آگ لگنے کے نتیجے میں 27 مزدور ہلاک جبکہ 58 زخمی ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:گڈانی شپ بریکنگ یارڈ : ایک اور جہاز میں آتشزدگی

پاکستان میں گذشتہ چند سالوں میں آتشزدگی اور دیگر واقعات میں مزدوروں کی ہلاکت میں غیر معمعولی اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں فیکڑیوں اور دیگر تجارتی مراکز میں کام کرنے والے مزدوروں کی حفاظت کے انتظامات ناکافی اور بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں ہیں۔

مزدوروں کی حفاظت کے لیے انتظامات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث اکثر اس قسم کے حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں