شام: عدالت کے احاطے میں خود کش دھماکا،30 ہلاک

15 مارچ 2017
دمشق میں واقع جسٹس پیلس کے باہر دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکار جائزہ لے رہے ہیں — فوٹو / اے ایف پی
دمشق میں واقع جسٹس پیلس کے باہر دھماکے کے بعد سیکیورٹی اہلکار جائزہ لے رہے ہیں — فوٹو / اے ایف پی

دمشق: شام کے دارالحکومت دمشق میں واقع 'جسٹس پیلس' میں ہونے والے خود کش دھماکے کے نتیجے میں 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق دھماکا بدھ کے روز تقریباً ایک بجکر 20 منٹ پر دمشق میں واقع عدلیہ کی مرکزی عمارت میں ہوا۔

شام کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق دمشق کے پولیس چیف محمد خیر اسماعیل نے بتایا کہ فوجی وردی میں ملبوس ایک شخص جس کے ہاتھ میں شاٹ گن اور دستی بم تھے، جسٹس پیلس کے داخلی پوائنٹ پر پہنچا تو وہاں موجود گارڈز نے اسے روک لیا۔

یہ بھی پڑھیں: دمشق دھماکوں میں ہلاکتیں 74 تک جا پہنچیں

انہوں نے بتایا کہ گارڈز نے اس سے اسلحہ اور دستی بم لے لیے اور اس کی تلاشی لینے گئے، لیکن اسی دوران وہ بھاگ کر عمارت کے اندر داخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

شام کے اٹارنی جنرل جو خود بھی عمارت کے اندر موجود تھے، انہوں نے مقامی میڈٰیا کو بتایا کہ جب سیکیورٹی گارڈز خود کش حملہ آور کو گرفتار کرنے کی کوشش کررہے تھے تو وہ بھاگا اور عمارت کے اندر آکر خود کو دھماکے سے اڑالیا۔

اس دھماکے کے بعد دارالحکومت دمشق ہی میں ایک دوسرے خود کش دھماکے کی بھی اطلاعات سامنے آئیں تاہم اس میں ہونے والے جانی نقصان کی تفصیلات موصول نہیں ہوئی۔

اطلاعات کے مطابق دمشق کی معروف حمیدیہ مارکیٹ کے قریب واقع ایک ریسٹورینٹ میں خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نیتجے میں متعدد افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: شام کے شہر حمص میں خودکش حملہ، 30 افراد ہلاک

ان دونوں حملوں کی ذمہ داری کسی تنظیم کی جانب سے قبول نہیں کی گئی۔

خیال رہے کہ ہفتہ 11 مارچ کو بھی دمشق میں یکے بعد دیگرے دو بم دھماکوں میں 74 افراد ہلاک اور 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ یہ دھماکے دمشق کے تاریخی قبرستان کے قریب ہوئے تھے۔

یہ بھی کہا جارہا ہے کہ شام میں ہونے والے حالیہ دھماکے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے شام امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے جس کا اگلا دور 23 مارچ سے شروع ہونا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں