سعودی فرمانروا کا پرتعیش دورہ ایشیاء
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اس وقت مختلف ایشیائی ممالک کا دورہ کررہے ہیں جو کہ بظاہر تو خاص نہیں لگتا کیونکہ سربراہان ممللکت دیگر ممالک میں اس طرح کے سرکاری دورے کرتے رہتے ہیں۔
تاہم سعودی فرمانروا کا یہ ایشیائی دورہ ان کے پرتعیش طرز زندگی کی بدولت ضرور خاص بن گیا ہے جس نے لوگوں کو دنگ کرکے رکھ دیا ہے۔
حال ہی میں چین پہنچنے والے شاہ سلمان بن عبدالعزیز اپنے ذاتی طیارے میں گولڈن ایکسکلیٹر کے ذریعے چینی سرزمین پر اترے۔
مگر وہ تنہا سفر نہیں بلکہ گزشتہ دنوں جب وہ انڈونیشیاءپر اترے تو 620 افراد کا عملہ اور 800 دیگر افراد ان کے ہمراہ تھے۔
نیچے آپ دیکھ سکیں گے کہ سعودی فرمانروا نے اس ایشیائی دورے میں کس طرح پرتعیش اشیاءسے لوگوں کو چونکا دیا۔
500 لیموزین
شاہ سلمان تو اپنے ہمراہ دو مرسڈیز ایس 600 کو ساتھ لے کر سفر کررہے ہیں مگر ان کے وفد کے لیے کیا انتظام کیا گیا ہے؟ درحقیقت جاپانی دارالحکومت میں سعودی فرمانروا نے اپنے وفد کے لیے 500 لیموزین گاڑیوں کا آرڈر دیا تھا تاکہ ان کا وفد ان کے ہمراہ سڑک پر آرام سے سفر کرسکے۔
1200 ہوٹل کے کمرے
جب شال سلمان ٹوکیو پہنچے تو انہوں نے ٹوکیو کے اعلیٰ ترین ہوٹلوں میں 1200 کمرے بک کروالیے تھے تاکہ ان کے عملے اور دیگر ساتھیوں کو رہائش میں مشکلات کا سامنا نہ ہوسکے۔
دو گولڈن ایکسکلیٹرز
کیونکہ ایک کبھی بھی خراب ہوسکتی ہے بلکہ اتنے زیادہ افراد کے لیے ناکافی ہے۔
لاک ہیڈ سی 130 ہرکولیس
تو اگر آپ نے گولڈن ایکسکلیٹرز کے ساتھ سفر کرنا ہو تو اسے رکھنے کے لیے کیا انتظام کریں گے؟ تو اس کے لیے سعودی فرمانروا نے فوجی ٹرانسپورٹ طیارہ یعنی سی 130 ہرکولیس اپنے ساتھ رکھا ہوا ہے، ویسے تو یہ طیارہ ٹینکوں، آرٹلری اور پیرا ٹروپرز کے لیے ہوتا ہے مگر سعودی فرمانروا اسلحے کی بجائے اس میں ایکسکلیٹرز اور ٹنوں سامان، گاڑیاں اور دیگر چیزوں کو رکھ کے ایک سے دوسرے ملک میں لے جارہے ہیں۔
100 محافظ
شاہ سلمان کے 1500 رکنی وفدمیں25 شہزادے، 10 وزراءاور سو سے زائد محافظ ہیں، ان ملازمین کی سالانہ تنخواہیں کروڑوں ڈالرز ہے۔
چھ بوئنگ مسافر طیارے
شاہ سلمان کے پندرہ سو رکنی وفد کے سفر کے لیے چھ بوئنگ طیاروں کو چارٹرڈ کرایا گیا ہے جبکہ سعودی فرمانروا کا اپنا 747 بھی شامل ہے۔
459 ٹن سامان
فضائی سامان کی کمپنی سعودی فرمانروا کے سامان کا انتظام سنبھال رہی ہے اور اس کے بعد 63 ٹن کا کارگو جکارتہ میں اتار گیا جبکہ باقی شاہ سلمان اپنے ہمراہ سیاحتی مقام بالی پر لے گئے۔ یہ واضح نہیں کہ ان کے سامان میں کیا کچھ موجود ہے بس لیموزین اور ایکسکلیٹرز ہی سب کو نظر آرہی ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں