آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ جو تولیہ آپ روزانہ نہانے کے بعد جسم خشک کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں، اس کے حوالے سے چند احتیاطیں اختیار نہ کرنا صحت کے لیے کتنا تباہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

جی ہاں آپ کو اندازہ ہی نہیں ہوگا کہ تولیہ کتنے جراثیموں سے بھرا ہوا ہوتا ہے اور آپ کو کتنے دنوں کے بعد اسے دھونا چاہئے۔

جی ہاں نہانے کا تولیہ جراثیموں، جلد کے مردہ خلیات اور انسانی فضلے کا گھر بن سکتا ہے۔

آسان الفاط میں آپ کے زیراستعمال تولیہ کسی ٹوائلٹ جتنا غلیط ہوسکتا ہے جو بظاہر دیکھنے میں صاف نظر آتا ہے۔

تولیہ جراثیموں کی افزائش کے لیے مثالی ثابت ہوتا ہے کیونکہ وہ گیلے، گرم اور قدرتی طور پر ہائیڈروجن کی ایک قسم کے حامل ہوتے ہیں۔

جلد کے مردہ خلیات اور دیگر جسمانی ذرات جراثیموں کے لیے غذا کا کردار ادا کرتے ہیں۔

یہ ٹھیک ہے کہ ان میں سے بیشتر جراثیم آپ کو نقصان نہیں پہنچاتے کیونکہ وہ آپ کے جسم سے ہی تولیے میں آتے ہیں تاہم اگر وہی تولیہ دیگر افراد کے زیراستعمال ہوتا ہے تو پھر ضرور صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

اس کی وجہ یہ ہے کہ ان جراثیموں کا تعلق ایسے بیکٹریا سے ہوتا ہے جو آپ کے جسم کے لیے نیا ہوتا ہے۔

جس کے نتیجے میں چہرے پر کیل مہاسے نکل سکتے ہیں یا کسی قسم کے انفیکشن کا سامنا ہوسکتا ہے۔

تو پھر سوال یہ ہے کہ تولیے کو کتنے دنوں بعد دھونا ضروری ہوتا ہے؟

تو طبی ماہرین کے بعد زیادہ سے زیادہ تین بار استعمال ہونے کے بعد تولیے کو دھونا انفیکشن سے بچنے کے لیے ضروری ہے اور وہ بھی اس صورت میں جب ہر بار استعمال ہونے کے بعد اسے مکمل خشک کرنے کے بعد ہی دوبارہ استعمال کیا جائے۔

گیلا یا کسی قسم کی بو پیدا ہونا تولیے میں جراثیموں کی تعداد بڑھاتا ہے تو اس کو اکثر دھونا بہت ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں