اسلام آباد: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی کارروائی کے دوران حراست میں لی جانے والی میڈیکل کی طالبہ نورین لغاری کے حوالے سے وائس چانسلر لیاقت میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر نوشاد نے کہا کہ نورین بحیثیت مسلمان اسلام کی تعلیمات پرعمل کرتی تھی لیکن اس کی شخصیت میں کبھی کوئی شدت پسندی والی بات دیکھنے میں نہیں آئی۔

ڈان نیوز کے پروگرام نیوز وائز میں گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر نوشاد نے کہا کہ نورین لغاری لیاقت میڈیکل یونیورسٹی جامشورو میں سال دوئم کی طالبہ ہیں جو کہ 10 فروری کو لاپتہ ہوئیں۔ نورین ہونہار اور اچھی طالبہ ہے لیکن اس کا مسئلہ یہ تھا کہ وہ تنہائی پسند تھی اوراس کی دوستی بہت کم لڑکیوں سے تھی۔

وائس چانسلر لیاقت میڈیکل یونیورسٹی کا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی کی جانب سے بھی اس معاملے پر اعلیٰ سطح کی انکوائری کی گئی جس میں ہمیں یونیورسٹی کے اندر سے کوئی ایسا ثبوت نہیں ملا جو نورین کی سوچ کو تبدیل کرنے کا سب بنا ہو۔

پروفیسر نوشاد کے مطابق اب تک کی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے نورین کا کسی سے رابطہ ہوا جس کے بعد اسے غائب کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں:'نورین لغاری کو سوشل میڈیا پر شدت پسند بنایا گیا'

وائس چانسلر لیاقت میڈیکل یونیورسٹی نے مزید کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اب اساتذہ سے کہا گیا ہے کہ وہ بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں اور ان پر نظر رکھیں اور جہاں انھیں کوئی غیر معمولی سرگرمی نظر آئے تو بچے کے والدین یا یونیورسٹی انتظامیہ کو اطلاع دی جائے۔

واضح رہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جمعہ (14 اپریل) کی شب لاہور کے فیکٹری ایریا میں چھاپہ مار کارروائی کے دوران ایک مشتبہ دہشت گرد کو ہلاک اور اس کی اہلیہ اور ایک ساتھی کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

پاک فوج کے شبعہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہلاک ہونے والا دہشت گرد اور اس کے ساتھی شہر میں مسیحی برادری کے مذہبی تہوار 'ایسٹر' کے دوران حملوں کی منصوبہ بندی کررہے تھے۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق نورین لغاری سوشل میڈیا کے ذریعے عسکریت پسندوں سے رابطے میں تھی۔

فروری میں اپنا گھر چھوڑنے کے بعد لاہور کے بیدیاں روڈ کے رہائشی علی طارق سے شادی کرنے والی نورین کا کالج کارڈ اور اس کے والد کا شناختی کارڈ سیکیورٹی اہلکاروں کو ان افراد کے ٹھکانے سے ملا جس کے بعد انہوں نے حیدرآباد میں نورین لغاری کے اہل خانہ سے رابطہ کیا۔


تبصرے (0) بند ہیں