سعودی عرب میں دنیا کی بلند ترین عمارت کی تعمیر

اپ ڈیٹ 15 مئ 2017
— فوٹو بشکریہ جدہ اکنامک کمپنی
— فوٹو بشکریہ جدہ اکنامک کمپنی

دنیا کی اس وقت بلند ترین عمارت دبئی کی برج الخلیفہ ہے اور یہ ریکارڈ اس کے پاس کم از کم 2019 تک برقرار رہے گا۔

جی ہاں پہلے یہ اعزاز 2018 میں سعودی عرب میں زیرتعمیر جدہ ٹاور کے پاس چلے جانا تھا مگر یہ منصوبہ مزید التواء کا شکار ہوگیا ہے۔

سعودی عرب کا یہ منصوبہ 2011 سے زیرتعمیر ہے جو مکمل ہونے کے بعد ایک کلومیٹر (3300 فٹ سے زیادہ) سے زائد لمبا ہوگا اور برج الخلیفہ (2750 فٹ) کو پیچھے چھوڑ دے گا۔

سعودی شہزادے الولین بن طلال نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ منصوبہ ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہوگیا ہے اور اسے 2019 سے پہلے نہیں کھولا جاسکے گا۔

یہ 170 منزلہ عمارت ایک ہوٹل، اپارٹمنٹس، دفاتر، آﺅٹ ڈور ڈیک اور دیگر چیزوں سے سجی ہوگی۔

اس کی تعمیراتی لاگت کا تخمینہ آغاز میں 1.2 ارب ڈالرز لگایا گیا تھا مگر تاخیر اور خام تیل کی قیمتوں میں کمی کے بعد یہ 2 ارب ڈالرز تک جاپہنچی ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اگست 2011 میں جب جدہ ٹاور کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو حکام کا کہنا تھا کہ اسے تین سال میں مکمل کرلیا جائے گا مگر نومبر 2014 میں کہا گیا کہ اسے 2018 میں عوام کے لیے کھولا جائے گا۔

تاہم اب یہ منصوبہ 2019 تک التواءکا شکار ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ سعودی عرب میں ہی دنیا کے سب سے بڑے ہوٹل کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔

یہ ہوٹل جسے ابراج کدائی کا نام دیا گیا ہے، 10 ہزار کمروں پر مشتمل ہوگا جبکہ یہ 14 لاکھ اسکوائر میٹرز پر پھیلا ہوا ہوگا۔

دس ہزار کمروں کے ساتھ ساتھ اس ہوٹل میں 70 ریسٹورنٹس، ایک بڑا شاپنگ مال اور پرتعیش بال روم بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : مکہ میں دنیا کے سب سے بڑے ہوٹل کی تعمیر

اس ہوٹل کی تعمیر پر سعودی حکومت کی جانب سے 3.5 ارب ڈالرز (تین کھرب 65 ارب پاکستانی روپوں سے زائد) خرچ کیے جائیں گے، جس کی تعمیر رواں سال مکمل ہونے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم ممکنہ طور یہ بھی التواءکا شکار ہوسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں