نیو یارک: اقوام متحدہ میں پاکستان کی جانب سے مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کو خبردار کیا ہے کہ جوہری ہتھیار کے حامل ملک کی اپنی جوہری صلاحیت بڑھانے کے منصوبے کا اعلان کرنے سے دنیا میں ایٹمی ہتھیاروں کی دوڑ میں اضافہ ہوجائے گا جس سے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی مہم بھی متاثر ہوگی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے حوالے سے ایک مباحثے سے خطاب کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ایٹمی ریاستوں کی جانب سے جوہری صلاحیتوں میں اضافے کی کوششوں سے دنیا میں ہتھیاروں کی نئی دوڑ کا آغاز ہوجائے گا۔

مزید پڑھیں: 'پاکستان،سلامتی کونسل کے مستقل ارکان میں اضافے کا مخالف'

پاکستانی مندوب نے سلامتی کونسل میں ان ایٹمی ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا جو نہ تو اپنے ایٹمی ہتھیاروں کے بڑے ذخیرے کو چھوڑنا چاہتے ہیں اور نہ ہی اپنے جدید پروگرامز کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے خبر دار کیا کہ ایسے اقدامات سے دنیا میں ہتھیاروں کے پھیلاؤ کا واضح خطرہ ہے جبکہ فوج کے پُرامن مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے جوہری مواد کے منتقل ہونے کے راستے بھی کھول سکتا ہے جس سے علاقائی استحکام کی حکمت عملی کمزور ہوسکتی ہے۔

ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ میں نیوکلیئر سپلائر گروپ میں پاکستان کی رکنیت کے لیے پاکستان کی دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کی کوششوں میں بطور معتبر عالمی شراکت دار کی حیثیت کو بہترین انداز میں پیش کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’بھارت کو ایٹمی اسلحہ محدود کرنے کی پیشکش برقرار‘

ملیحہ لودھی نے اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حال ہی میں سامنے آنے والے بیان پر بھی برہمی کا اظہار کیا جس میں ٹرمپ نے کہا تھا کہ امریکا کا دفاعی بجٹ مزید بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے سیکیورٹی کونسل کی قرار داد 1540 پر پاکستان کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اپنی پانچویں قومی عملدرآمد رپورٹ وضاحت کے طور پر پیش کر چکا ہے۔

سلامتی کونسل میں خطاب کے دوران ملیحہ لودھی نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عمل کو شفاف، با مقصد اور غیر امتیازی طریقے سے مضبوط کرنے پر زور دیا۔


یہ خبر 30 جون 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں