کوئٹہ کی ایک عدالت نے سوشل میڈیا پر تنقیدی پیغامات پر سائبرکرایم ایکٹ کے تحت فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے زیرحراست صحافی ظفراللہ اچکزئی کی ضمانت منظور کرلی۔

مقامی اردو اخبار کے صحافی ظفراللہ اچکزئی کی ضمانت پر رہائی پر جوڈیشل مجسٹریٹ کوئٹہ عائشہ کاکڑ نے اسی ہزار کے مچلکے جمع کرنے کی ہدایت کردی۔

ڈان کو ایف آئی اے کے عہدیدار نے بتایا کہ ظفراللہ اچکزئی کو سائبرکرائم ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا اور انھیں عدالت میں پیش کیا گیا جہاں جج نے ان کی ضمانت منظور کرلی۔

خیال رہے کہ ظفراللہ اچکزئی بلوچستان میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر تنقید کے الزام میں ایف آئی اے کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے پہلے سوشل میڈیا کارکن ہیں۔

ملک بھر کے صحافیوں اور سوشل میڈیا کارکنان کی جانب سے ان کی گرفتاری کی مذمت کی گئی تھی اور فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

ظفراللہ اچکزئی کے والد نعمت اللہ اچکزئی کا کہنا تھا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ان کے بیٹے کو عیدالفطر سے قبل ان کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:ایک اور سماجی کارکن اسلام آباد سے لاپتہ

یاد رہے کہ رواں سال کے اوائل میں اسلام آباد اور لاہور سے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد شائع کرنے کے الزام پر چند سماجی کارکن اور بلاگر لاپتہ ہوگئے تھے تاہم کئی روز بعد وہ واپس آئے تھے۔

دوسری جانب وزیرداخلہ چوہدری نثار نے سائبرکرائم ایکٹ پر سختی عمل کرتے ہوئے کسی بھی گستاخانہ اور قابل اعتراض مواد شائع کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں