بھارتی ٹیم کے سابق کپتان اور عظیم بلے باز سنیل گاوسکر نے بھارتیم ٹیم کی کوچنگ کیلئے روی شاستری کو سب سے مضبوط امیدوار قرار دیا ہے۔

روی شاستری کو 2014 میں بھارتی کرکٹ ٹیم کا ڈائریکٹر بنایا گیا تھا اور ان کی سرپرستی میں ٹیم نے شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے نمایاں کامیابیاں حاصل کی تھیں اور یہی وجہ ہے کہ سچن ٹنڈولکر کے کہنے پر روی شاستری نے ہیڈ کوچ کے عہدے کیلئے درخواست دی ہے جو انیل کمبلے کی جانب سے عہدہ چھوڑنے کے سبب خالی ہوئی تھی۔

سنیل گاوسکر نے کہا کہ 2014 میں انگلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد روی شاستری ہی تھے جن کی بدولت ہندوستانی ٹیم کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی اور وہی کوچنگ کیلئے سب سے مضبوط امیدوار نظر آتے ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے ویسٹ انڈیز کے خلاف چوتھے ون ڈے میں شکست کے بعد سابق کپتان مہندرا سنگھ دھونی پر ہونے والی تنقید کو بھی بے جا قرار دیتے ہوئے شکست کا ذمے دار ٹاپ آرڈر بلے بازوں کو قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو 190 رنز کا ہدف بآسانی دو یا تین وکٹ کے نقصان پر حاصل کرنا چاہیے تھا لیکن بیٹنگ لائن ناکام ہو گئی اور اگر دھونی نصف سنچری نہ بناتے تو شاید ٹیم 100 یا 125 رنز پر ڈھیر ہو جاتی۔

گاوسکر نے کہا کہ دھونی نے بھارتی کرکٹ کیلئے کارہائے نمایاں انجام دیے، وہ بھارتی کرکٹ کے لیجنڈ ہیں جنہوں نے کئی ناقابل یقین میچز جتوائے لہٰذا صرف ان کو شکست کا ذمے دار قرار دینا زیادتی ہے اور یہ شکست بیٹنگ لائن کی ناکامی کی وجہ سے ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں