جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا کے لیے امریکا کی قائم مقام نمائندہ خصوصی ایلس ویلس رواں ہفتے پاکستان آئیں گی جہاں وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جنوبی ایشیا کے لیے منظور کی جانے والی نئی پالیسی پر بات چیت کریں گی۔

خیال رہے کہ ایلس ویلس جنوی اور وسطی ایشیا کے لیے قائم مقام نائب سیکریٹری اور قائم مقام خصوصی نمائندہ برائے پاکستان اور افغانستان ہیں۔

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق امریکی خصوصی نمائندہ ایلس ویلس اسلام آباد میں اعلیٰ عسکری اور سول قیادت سے بات چیت کریں گی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنے 4 ملکی دورے کے دوران پہلا قیام پاکستان میں کریں گی، اس کے علاوہ وہ افغانستان، بنگلہ دیش اور سرلنکا بھی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: نئی افغان پالیسی: ٹرمپ کا پاکستان پر دہشت گردوں کو پناہ دینےکاالزام

امریکی خصوصی نمائندہ اور پاکستان کی اعلیٰ سول اور عسکری قیادت کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ممکنہ طور پر ڈونلڈ ٹرمپ کی جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی پر بات چیت کی جائے گی، جس کے مطابق افغانستان میں مزید فوجی دستے بھیجے جائیں گے جبکہ بھارت کو افغانستان میں مزید کام کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔

ادھر واشنگٹن میں قائم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے دفتر کے جاری بیان میں تصدیق کی گئی ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے لیے امریکا کی قائم مقام خصوصی نمائندہ 28 اگست سے 2 سمتبر کے دوران اسلام آباد، ڈھاکا اور کولمبو کا دورہ کریں گی۔

بیان میں بتایا گیا کہ دورے کے دوران وہ ان ممالک کے حکام، بزنس قیادت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سے ملاقاتیں کریں گی اور خطے میں امریکی تعاون کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اس میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکا کی نمائندہ خصوصی یکم سمتبر کو کولمبو میں ہونے والی بحر ہند کانفرنس میں خطاب کریں گی جس میں بحر ہند سے منسلک ممالک میں امن اور استحکام سے متعلق تبادلہ خیال کرنے کے لیے دنیا بھر سے اہم شخصیات شرکت کریں گی۔

تبصرے (0) بند ہیں