جب آپ فضائی سفر کرتے ہیں تو مختلف طرح کے تجربات کا سامنا ہوتا ہے یا فکریں لاحق ہوتی ہیں کہ پرواز میں تاخیر نہ ہوجائے یا سفر کیسا گزرے گا۔

مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ جب آپ سطح زمین سے ہزاروں فٹ بلندی پر پہنچتے ہیں تو آپ کے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

درحقیقت فضائی سفر جسم پر بہت زیادہ جسمانی دباﺅ بڑھاتا ہے اور اس سے مختلف طرح کے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

درحقیقت فضائی سفر چار طریقوں سے جسم پر اثر انداز ہوتا ہے۔

ڈی ہائیڈریشن

فضا میں طیارے کے اندر جس ہوا میں آپ سانس لیتے ہیں وہ بہت زیادہ خشک ہوتی ہے کیونکہ اس کا بیشتر حصہ باہر سے آتا ہے جہاں نمی بہت کم ہوتی ہے، جبکہ کیبن کے اندر نمی کی سطح پانچ سے 35 فیصد تک ہوتی ہے۔ اس کا موازنہ کچھ صحراﺅں سے بھی کیا جاسکتا ہے۔ فضائی سفر کے دوران پانی پینا تھکاوٹ اور سردرد سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

ذائقے کی حس متاثر ہونا

اگر آپ نے کبھی توجہ نہیں دی تو آئندہ فضائی سفر کے دوران خود تجربہ کرکے دیکھیں، غذا کا ذائقہ آپ کو زمین کے مقابلے میں فضا میں بالکل مختلف محسوس ہوگا، اس کی وجہ فضا میں نمی موجود نہ ہونا ہے جو کہ ذائقے کی حِس کی صلاحیت کو کم کرتا ہے۔ اسی طرح انجن کا شور بھی اثرات مرتب کرتا ہے جو کہ میٹھے اور نمکین پکوانوں کے ذائقے کی صلاحیت 30 فیصد تک متاثر کرسکتا ہے۔

معدے پر اثرات

طیاروں میں ہوا کا دباﺅ اُس سے کم ہوتا ہے جس کے آپ زمین پر عادی ہوتے ہیں، جس کے نتیجے میں جسم میں گیس پھیلنے لگتی ہے اور آپ پیٹ پھولنے اور گیس وغیرہ کی شکایت محسوس کرنے لگتے ہیں۔

کان میں درد

فضائی سفر کے دوران کان ہوا میں دباﺅ کے فرق کو فوری طور پر ریگولیٹ نہیں کرپاتے، لہذا ان میں درد یا سن ہونے کا احساس پیدا ہوتا ہے، اس سے بچنے کے لیے ناک کو پکڑیں اور لعاب دہن نگلنا شروع کردیں۔

تبصرے (0) بند ہیں