لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہاہے کہ سری لنکن ٹیم کی ٹی ٹونٹی میچ کیلئے لاہور آمد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہوگا لیکن کرکٹ بورڈ لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی میچز کا انعقاد کرائے۔

لاہور میں ایک تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ قومی ٹیسٹ ٹیم کو حال ہی ریتائر ہونے والے تجربہ کار بلے بازوں مصباح الحق اور یونس خان کی کمی محسوس ہوتی رہے گی لیکن ہمیں دستیاب نوجوان ٹیلنٹ پر انحصار کرتے ہوئے انہیں سپورٹ بھی کرنا ہے اور وقت گزرنے کے ساتھ بہتر کمبی نیشن بنتا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم سری لنکا سے دو ٹیسٹ میچ ہارے کیونکہ ٹیم مصباح اور یونس کے بعد جدوجہد کررہی ہے اور آگے بھی کرے گی لیکن ہم انہی لڑکوں کو سپورٹ کرتے رہیں گے۔

سابق کپتان نے قومی ٹیم کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ سری لنکن ٹیم ٹی20 میچ کھیلنے کیلئے پاکستان آ کر عالمی کرکٹ کی بحالی میں مزید کردار ادا کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ سری لنکن ٹیم کی ٹی ٹونٹی میچ کیلئے لاہور آمد ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کی جانب ایک اہم قدم ہوگا اور امید ہے کہ سری لنکا کے ٹاپ پلیئرز پاکستان آکر کرکٹ کا میلہ سجائیں گے۔

’پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ ہونی چاہیے، سری لنکا نے ہمیشہ ساتھ دیا اور پاکستان نے بھی ان کا ساتھ دیا ہے، امید کرتا ہوں تمام کھلاڑی پاکستان آئیں گے‘۔

اس موقع پر شاہد آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ پر لاہور کے علاوہ دیگر شہروں میں بھی میچوں کے انعقاد پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اب بورڈ کو کراچی، ملتان اور راولپنڈی کی طرف جانا چاہیے کیونکہ ہمیں دنیا کو بتانا ہے صرف لاہور ہی نہیں بلکہ پورا پاکستان محفوظ ہے۔

سابق مایہ ناز آل راؤنڈر نے کہا کہ ٹی20 کے آنے سے کرکٹ تیز اور تبدیل ہوئی ہے جب کہ 10 اوور والی کرکٹ بھی بالکل ٹھیک ہے۔ اس موقع پر سابق کپتان نے پاکستان سپر لیگ میں اپنی نئی فرنچائز کراچی کنگز کی قیادت میں بھی عدم دلچسپی ظاہر کی۔

انہوں نے کہا کہ میں پشاور زلمی کی قیادت کی، بطور کھلاڑی بھی کھیلا اور قومی ٹیموں کی قیادت بھی کر چکا ہوں، اب کراچی کنگز والے مجھ پر کپتانی کا بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن میری دلچسپی ہے کہ دیگر ذمہ داریاں اٹھاتے ہوئے فرنچائز اور نئے ٹیلنٹ کی تلاش کے حوالے سے کام کروں۔

تبصرے (0) بند ہیں