’شنواری نے ابتدائی پانچ اوورز میں میچ ختم کردیا تھا‘

24 اکتوبر 2017
سری لنکا کے خلاف سیریز میں کلین سوئپ کے بعد عماد وسیم ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ سیلفی لیتے ہوئے— فوٹو: اے ایف پی
سری لنکا کے خلاف سیریز میں کلین سوئپ کے بعد عماد وسیم ٹیم کے دیگر کھلاڑیوں کے ہمراہ سیلفی لیتے ہوئے— فوٹو: اے ایف پی

قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ کا سہرا باؤلرز کے سر باندھتے ہوئے بلے بازوں سے مزید بہتر کارکردگی دکھانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

کیریئر کا دوسرا ون ڈے میچ کھیلنے والے عثمان خان شنواری نے سری لنکا کے خلاف شارجہ میں کھیلے گئے سیریز کے پانچویں ون ڈے میچ میں شاندار باؤلنگ کرتے ہوئے ابتدائی 21 گیندوں پر پانچ وکٹیں لے کر مہمان بیٹنگ لائن کی کمر توڑ دی اور سری لنکن ٹیم دورے میں اپنے سب سے کم ترین اسکور 103 رنز پر ڈھیر ہو گئی۔

مزید پڑھیں: سری لنکا نے کرکٹ کا نیا عالمی ریکارڈ بنا لیا

پاکستان نے یکطرفہ میچ میں نو وکٹ سے فتح کے ساتھ ہی سیریز میں 5-0 سے کلین سوئپ مکمل کرتے ہوئے چیمپیئنز ٹرافی کی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھتے ہوئے لگاتار نویں فتح سمیٹی۔

ٹیم کی شاندار کامیابی پر شاداں قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے شاندار کارکردگی کا سہرا باؤلرز کے سر باندھتے ہوئے کہا کہ میں بہت خوش ہوں کیونکہ ہم نے جب کبھی بھی کسی نوجوان کھلاڑی کو موقع دیا تو اس نے بہترین کارکردگی دکھائی۔

انہوں نے 23 سالہ عثمان شنواری کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عثمان نے ابتدائی پانچ اوورز میں ہی میچ ختم کردیا تھا، ہم دن بدن مضبوط ہوتے جا رہے ہیں اور ہمارے پاس بہت سارے آپشنز ہیں لیکن میں چاہتا ہوں کہ ہماری بیٹنگ زیادہ ذمے داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہتر کارکردگی دکھائے کیونکہ اگر ہماری بیٹنگ 270 سے 280 رنز اسکور کرتی ہے تو ہماری باؤلنگ اتنی مضبوط ہے کہ وہ اس کا دفاع کر سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ انجری کے سبب ہمیں محمد عامر کی خدمات دستیاب نہیں تھے لیکن شنواری نے ان کا خلا پر کردیا اور پوری سیریز کے دوران ہم نے گیند سے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا جو ہمارے لیے نیک شگون ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عثمان کی 5 وکٹیں، پاکستان کا سری لنکا کیخلاف 5-0 سے کلین سوئپ

چیمپیئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف افتتاحی میچ میں 319 رنز کی پٹائی برداشت کرنے والی پاکستانی باؤلنگ کی بہترین کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے اس کے بعد سے نو میچوں میں گرین شرٹس نے کسی بھی ٹیم کو ایک مرتبہ بھی 250 رنز کا مجموعہ حاصل نہیں کرنے دیا۔

سری لنکن بیٹنگ بھی سیریز میں ناکامی سے دوچار ہوئی اور سیریز میں اس کا سب سے زیادہ اسکور 209 رنز رہا جو اس نے پہلے ون ڈے میں بنایا تھا۔

پاکستانی باؤلنگ کی اس شاندار کامیابی کے بڑی حد تک ذمے داری نوجوان حسن علی ہیں جنہوں نے سیریز میں 14 وکٹیں لیں اور عالمی نمبر ایک باؤلر بننے میں کامیاب رہے۔

سری لنکن کپتان نے بھی سیریز میں فرق پاکستانی باؤلنگ کو ہی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پوری سیریز میں ہمارے پاکستان کی عمدہ باؤلنگ کا کوئی جواب نہیں تھا، ہم اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیل پیش نہیں کر رہے اور سیریز میں تین مرتبہ 200 رنز تک بھی پہنچنے میں ناکام رہے۔

میچ کی تصویری جھلکیاں: نو سال بعد پہلا کلین سوئپ

انہوں نے کہا کہ ہم دباؤ کو جھیلنے میں ناکام رہے اور عثمان کے پہلے شاندار اسپیل کا ہمارے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

دونوں ٹیموں کے درمیان اب تین ٹی20 میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی جس کا آخری میچ 29 اکتوبر کو لاہور میں کھیلا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں